Uncategorized

Wrestlers Protest: دہلی پولیس نے خواتین پہلوانوں سے ثبوت طلب کئے،کہا برج بھو شن کے خلاف تصاویر،آڈیو یا ویڈیو جمع کرائیں

انڈین ریسلنگ فیڈریشن کے صدر اور بی جے پی کے رکن پارلیمینٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف خواتین پہلوانوں کا احتجاج جاری ہے۔ پہلوانوں نے برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی زیادتی کے الزام عائد کئے ہیں۔ پولیس  معاملہ کی جانچ کر رہی ہے۔اسی سلسلہ میں متعدد دفعہ برج بھوشن سنگھ کے بیانات بھی ریکارڈ کئے گئے ہیں۔ اب دہلی پولیس نے خواتین پہلوانوں کو نوٹس جاریہ کیا ہے۔ انڈین ایکپریس کے ایک رپورٹ کے مطابق ’پولیس نے نوٹس میں کہا کہ خواتین پہلوان اس الزام کے تعلق سے ثبوت پیش کریں جس میں برج بھوشن سنگھ پر یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ  انہوں نے سانس کی جانچ کے بہانے ان کے سینے،پیٹ اور جسم کے دیگر اعضا کو چھوا’۔دہلی پولیس نے نوٹس میں کہا کہ پہلوان ثبوت کے طورپر تصاویر،ویڈیو یا آڈیو پیش کر سکتی ہیں ۔

سب سے پہلے دو خواتین پہلوانوں نے درج کرائی شکایت

واضح رہے کہ دو خواتین پہلوانوں نے قومی دارلحکومت دہلی کے کناٹ پلیس پولیس اسٹیشن میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پر جنسی زیادتی اور بد سلوکی کا الزام عائد کیا تھا۔ جب اس معاملہ میں کوئی  پیش رفت  نہیں ہوئی  تو ملک کے نامور پہلوانوں نے دہلی کے جنتر منتر پر دھرنا دیا۔ پہلوانوں کا احتجاج آج بھی جاری ہے۔ پہلوانوں کا مطالبہ ہے کہ برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری ہو اور انہیں ریسلنگ فیڈرشن کے سربراہ کے عہدہ سے بر طرف کیا جائے۔ ایف آئی آر کے مطابق ’جنسی زیادتی کے واقعات در اصل 2016 اور 2019 کے درمیان مبینہ طورپر ڈبلیو ایف آئی دفتر 21 اشوک روڈ ، برج بھوشن سنگھ کے ایم پی بنگلہ کے پتے اور بیرون ممالک میں ہوئے ٹورنامنٹ کے دوران پیش آئے تھے۔

پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ 5 جون کو خواتین پہلوانوں کو سی آر پی سی کے دفعہ 91 کے تحت الگ سے نوٹس جاری کیا گیا ہے اور انہیں جواب دینے کے لئےایک دن کا وقت دیا گیا ہے،وہیں ایک پہلوان نے کہا کہ ہمارے پاس جو بھی ثبوت ہیں ہم نے مہیا کرادیا ہے۔

’’برج بھوشن نے زور سے گلے لگایا’’

متاثرہ خواتین پہلوانوں کا کہنا ہے کہ بیرون ممالک میں تمغہ جیت لینے کے بعد برج بھوشن سنگھ نے اسے 10سے 15 سکینڈ کے لئے زور سے گلے سے لگا لیا تھا۔ پہلوان کا کہنا ہے کہ اس دوارن انہوں نے اپنے سینہ پر ہاتھ رکھ لیا تھا۔ پولیس نے متاثرہ پہلوان سے اس واقعہ کی تصویر مانگی تھی جب وہ گلے ملے تھے۔واضح رہے کہ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر اور پہلوانوں کے درمیان تقریباً چھ گھنٹوں تک میٹنگ ہوئی پہلوانوں نے وزیر کھیل کے سامنے اپنی پریشانیاں رکھیں،وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر کے ساتھ کئی معاملات پر بات بنی۔

پولیس نے شکایت درج کرانے والوں نے مبینہ طورپر پیش آئے واقعات کی تاریخ اور وقت،ڈبلیو ایف آئی دفتر میں گزارے گئے اوقات اور ان کے روم پارٹنر اور دیگر ممکنہ گواہوں  کے نام،بالخصوص جب وہ بیرون ممالک میں تھیں،پیش کرنے کے لئے کہا ۔پولیس نے ان سے اُس ہوٹل کا بیورا بھی طلب کیا ہے جب  ایک پہلوان ڈبلیو ایف آئی دفتر کا دورہ کرنے کے دوران مقیم تھیں۔

-بھارت ایکسپریس

 

Amir Equbal

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

3 hours ago