سپریم کورٹ نے تلنگانہ سیٹی بالیجا سنکشیما سنگھم (TSSS) کی طرف سے دائر درخواست پر تلنگانہ حکومت کو نوٹس جاری کیا اور اس سے جواب طلب کیا ہے۔ پٹیشن میں 2014 میں آندھرا پردیش کی تنظیم نو کے بعد سے پسماندہ تاڑی نکالنے والے سیٹی بالیجا کمیونٹی کو ریزرویشن اور دیگر او بی سی حقوق سے محروم رکھنے کو چیلنج کیا گیا ہے۔
آئین کے آرٹیکل 32 کے تحت دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ریزرویشن سے دور رکھنے کی وجہ سے ہزاروں نوجوانوں کو تعلیم اور روزگار کے مواقع سے محروم کر ہونا پڑا ہے۔ تاڑی نکالنے والے سیٹی بالیجا کمیونٹی کو 1970 میں غیر منقسم آندھرا پردیش کی او بی سی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔
درخواست گزار کی دلیل ہے کہ حالانکہ، آندھرا پردیش کی تنظیم نو کے ایک حصے کے طور پر تلنگانہ حکومت یا تلنگانہ پسماندہ طبقات کمیشن کی طرف سے سیٹی بالیجا کمیونٹی کو تلنگانہ او بی سی کی فہرست سے خارج کرنے کے کسی فیصلے کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے، لیکن صرف نادانستہ طور پر ہوئی دستاویزات سے متلعق غلطیوں کو، جن کو مناسب طریقے سے درست کر دیا گیا ہے، غلط استعمال کرنا جاری ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
ہندوستان اور چین نے سرحد پار تعاون کو بڑھانے کے لیے اہم اقدامات کرنے کا…
واقعے کی ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا…
مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے اقلیتی اداروں سے این ای پی 2020 کے نفاذ…
امت شاہ نے کہا کہ میرا ویڈیو الیکشن کے دوران ایڈٹ کر کے پھیلایا گیا۔…
اشون نے ہندوستان کے لیے 116 ون ڈے میچ بھی کھیلے، 156 وکٹیں حاصل کیں،…
کانگریس لیڈر کھرگے نے کہا کہ اگر پی ایم مودی کو امبیڈکر جی سے محبت…