وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ یوکرین کی موجودہ صورتحال کوئی سیاسی یا اقتصادی مسئلہ نہیں ہے، بلکہ یہ ایک انسانی مسئلہ ہے، انسانی اقدار کا مسئلہ ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ تمام ممالک کو بین الاقوامی قوانین، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنا چاہیے۔ وزیر اعظم مودی نے بھی اپنے بیان میں بالواسطہ طور پر چین کو نشانہ بنایا اور کہا کہ جمود کو یکطرفہ طور پر تبدیل کرنے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کی جانی چاہیے۔
جی۔7سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیر اعظم مودی نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بھی بات کی۔ یوکرین کے صدر سے ملاقات کے بعد پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان یوکرین کی مدد کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔ جی۔7 کانفرنس میں یوکرین کی جنگ پر بہت زیادہ توجہ دی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم شروع سے کہتے رہے ہیں کہ آج کوئی بھی مسئلہ بات چیت اور سفارتکاری سے حل کیا جاسکتا ہے۔ ہندوستان یوکرین کے بحران میں بھی مدد کرنے کی کوشش کرے گا۔
دوسری جانب اپنے خطاب میں کسی کا نام لیے بغیر پی ایم مودی نے کہا کہ تمام ممالک کو جمود کو تبدیل کرنے کے خلاف متحد ہو کر آواز اٹھانی چاہیے۔ ہندوستان کا چین کے ساتھ سرحد پر دیرینہ تنازعہ ہے اور دونوں ممالک سرحدی تنازعہ میں الجھے ہوئے ہیں۔ ایسے میں پی ایم مودی کے مذکورہ بیان کو چین پر بالواسطہ نشانہ قرار دیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کسی بھی تنازعہ کو پرامن طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے۔
پی ایم مودی نے کہا کہ موجودہ عالمی صورتحال کا ترقی پذیر ممالک پر برا اثر پڑ رہا ہے۔ موجودہ بحران کی وجہ سے خوراک، تیل اور کھاد کا بحران بڑھ گیا ہے، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
جے پی سی کا اجلاس منگل 5 نومبر کو بھی جاری رہا۔ جے پی سی…
مدنی نے کہا کہ جس طرح فرقہ پرست طاقتیں اور اقتدار میں بیٹھے کئی وزراء…
آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…
مدھیہ پردیش کے ڈپٹی سی ایم راجیندر شکلا نے کہا کہ اب ایم پی میں…
ہندوستان سمیت دنیا بھر میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اتوار کو الیکشن منعقد…
ایم ایل اے راجیشور سنگھ نے منگل کوٹوئٹر پر لکھا، محترم اکھلیش جی، پہلے آپ…