World Cup 2023: یوں تو پاکستان ہمیشہ اپنے دو پڑوسیوں پر نظر رکھتا ہے لیکن ورلڈ کپ 2023 میں اس کی نظریں امید کے ساتھ پڑوسیوں کی طرف دیکھ رہی ہیں۔ اس سے ورلڈ کپ 2023 میں سیمی فائنل میں انٹری ملنے کی امید ہے۔ دراصل پاکستان کرکٹ ٹیم کو ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے بھارت اور افغانستان کی مدد کی بہت ضرورت ہے۔ ان دونوں پڑوسیوں کی مدد کے بغیر پاکستان کے پاس اپنے طور پر کچھ نہیں بچا۔
پاکستان ٹیم ورلڈ کپ 2023 میں سات میچ کھیل چکی ہے۔ جس میں اس نے تین میچ جیتے اور چار ہارے ہیں۔ وہ پوائنٹس ٹیبل میں پانچویں نمبر پر ہے۔ اب اسے سیمی فائنل میں داخل ہونے کے لیے نہ صرف اپنے دونوں میچ جیتنا ہوں گے بلکہ اسے دوسرے میچوں کے نتائج پر بھی انحصار کرنا ہوگا۔ یہاں اسے بہت امیدیں ہیں کہ بھارت اور افغانستان کے درمیان ہونے والے بقیہ میچوں کے نتائج اس کے حق میں ہوں گے۔ جانئے بھارت اور افغانستان پاکستان کو سیمی فائنل کا ٹکٹ کیسے حاصل کرا سکتے ہیں؟
انڈیا سے کیا مدد مل سکتی ہے؟
بھارتی ٹیم اپنے 6 میچ جیت کر پہلے ہی سیمی فائنل کی دہلیز پر کھڑی ہے، اس لیے بھارت اب پاکستان کے لیے چیلنج نہیں رہا۔ بلکہ اگر بھارت مزید میچ جیتتا ہے تو یہ پاکستان کے لیے بہتر ہوگا۔ بھارت کے اب تین میچ باقی ہیں اور تینوں میچ ان ٹیموں کے خلاف ہیں جو سیمی فائنل کی دوڑ میں پاکستان کو چیلنج کر رہی ہیں۔ یہ ٹیمیں ہیں- سری لنکا، جنوبی افریقہ اور نیدرلینڈ۔
اگر بھارت تینوں میچ جیت جاتا ہے تو سری لنکا اور نیدرلینڈ کی سیمی فائنل کھیلنے کی امیدیں ختم ہو جائیں گی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر سری لنکا اور نیدرلینڈ باقی تمام میچ جیت جاتے ہیں لیکن بھارت سے ہار جاتے ہیں تو یہ دونوں ٹیمیں آخری 4 میں نہیں پہنچ پائیں گی۔ دوسری جانب بھارت بھی جنوبی افریقہ کو شکست دے کر پاکستان کو امید دے سکتا ہے۔ جنوبی افریقہ نے اب تک 5 میچ جیتے ہیں۔ اگر وہ اپنے باقی تین میچ ہار جاتا ہے اور پاکستان اپنے دونوں میچ جیت جاتا ہے تو دونوں ٹیموں کے پوائنٹس برابر ہو جائیں گے اور نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر سیمی فائنل کا ٹکٹ کنفرم ہو جائے گا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ جنوبی افریقہ کو بھارت کے ساتھ ساتھ نیوزی لینڈ اور افغانستان کے خلاف بھی میچ کھیلنا ہے۔
افغانستان کیسے کر سکتا ہے مدد؟
اس ورلڈ کپ میں افغانستان نے انگلینڈ، پاکستان اور سری لنکا کو شکست دی ہے۔ وہ چھ میں سے تین جیت کے ساتھ سیمی فائنل میں پہنچنے کی بڑی دعویدار ہے۔ وہ نیدرلینڈ سے ہار کر اور آسٹریلیا یا جنوبی افریقہ کے خلاف جیت کر پاکستان کو ان کے آنے والے میچوں میں مدد کر سکتا ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو افغانستان اور پاکستان کے پوائنٹس برابر ہوجائیں گے اور پاکستان کو نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر سیمی فائنل میں داخل ہونے کا موقع ملے گا۔
یہ بھی پڑھیں- NZ vs SA: پونے میں ہونے والے مقابلہ میں ہوگی رنوں کی بارش؟ پچ رپورٹ اور فیلڈ کے اعدادوشمار جانیں
قابل ذکر ہے کہ اگر آسٹریلیا اپنے بقیہ تین میں سے دو میچ ہار جاتا ہے تو اس کے صرف 10 پوائنٹس رہ جائیں گے۔ ایسے میں اس کے نمبر بھی پاکستان کے برابر ہو سکتے ہیں۔ دوسری جانب اگر آسٹریلیا اپنے تینوں میچ ہار جاتا ہے تو وہ پاکستان سے پیچھے رہ سکتا ہے۔ اگر آسٹریلیا تینوں میچ جیت بھی لیتا ہے تب بھی پاکستان کے پاس سیمی فائنل میں داخل ہونے کا موقع باقی رہے گا۔ اس کے لیے جنوبی افریقہ کو بھارت اور افغانستان سے ہارنا اور نیوزی لینڈ سے بھی ہارنا ضروری ہو گا۔ ایسی صورت میں اس کے کھاتے میں صرف 10 پوائنٹس رہ جائیں گے۔ یہاں بھی سیمی فائنل کا فیصلہ نیٹ رن ریٹ پر ہوگا۔
-بھارت ایکسپریس
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…