گلین میکسویل نے ممبئی کے وانکھیڑے میں ڈبل سنچری بنا کر تاریخ رقم کی۔ ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے میکسویل نے سب سے بڑی اننگز کھیلی اور آسٹریلیا کو ہارے ہوئے کھیل میں فتح دلائی۔ ایک وقت آسٹریلیا نے صرف 91 رنز پر سات وکٹیں گنوا دی تھیں۔ تب ایسا لگ رہا تھا کہ افغانستان کی ٹیم آسانی سے میچ جیت جائے گی لیکن گلین میکسویل نے 201* رنز کی اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کو ہارا ہوا کھیل جتوا دیا۔ اس فتح کے ساتھ ہی آسٹریلیا ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی تیسری ٹیم بن گئی۔
افغانستان نے پہلے کھیلتے ہوئے 291 رنز بنائے تھے۔ جواب میں آسٹریلیا نے 91 رنز پر ہی سات وکٹیں گنوا دیں۔ اس کے بعد میکسویل اور کمنز نے 202* رنز کی شراکت قائم کرکے افغانستان کے منہ سے فتح چھین لی۔ اس بڑی اننگز میں میکسویل کو 33 رنز کے ان کے ذاتی اسکور پر ایک کیچ چھوٹنے کی وجہ سے ایک اور موقع ملا جس کا انہوں نے بھرپور فائدہ اٹھایا۔ ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کے لیے یہ سب سے بڑے اسکور کا تعاقب تھا۔
رنز کے ہدف کے تعاقب میں اترنے والی آسٹریلوی ٹیم کا آغاز انتہائی خراب رہا۔ ٹیم نے پہلی وکٹ دوسرے اوور میں ٹریوس ہیڈ (0) کی صورت میں گنوائی۔ اس کے بعد چھٹے اوور میں تیسرے نمبر پر آنے والے مچل مارش نے 11 گیندوں پر 2 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 24 رنز بنائے۔ ٹیم دوسری وکٹ کے گرنے کے بعد سنبھل ہی رہی تھی کہ 9ویں اوور کی پہلی گیند پر دوسرے اوپنر ڈیوڈ وارنر 18 رنز کی اننگز کھیل کر عظمت اللہ عمرزئی کا شکار بن گئے۔
اس کے بعد بھی ٹیم کی وکٹیں گنوانے کا سلسلہ نہ رکا اور اگلی ہی گیند پر جوش انگلیس بھی عمرزئی کا شکار بن گئے۔ اس کے بعد 15 ویں اوور کی پہلی گیند پر مارنس لیبوشگن 14 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ اس کے بعد 17ویں اوور میں مارکس اسٹونیس 06 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اور 19ویں اوور میں مچل اسٹارک 03 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد میکسویل اور کپتان کمنز نے ذمہ داری سنبھالی اور آسٹریلیا کی جیت کو یقینی بنایا۔
میکسویل نے 128 گیندوں پر 157.03 کے اسٹرائیک ریٹ سے 201 رنز کی تاریخی اننگز کھیلی جس میں 21 چوکے اور 10 چھکے شامل تھے۔ اس اننگز کے دوران میکسویل کو کئی بار درد کا سامنا کرنا پڑا لیکن ریٹائرمنٹ کے بعد وہ کریز پر موجود رہے اور اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔ بھاگتے ہوئے میکسویل کافی پریشانی میں نظر آ رہے تھے۔ دوسری جانب کپتان کمنز نے میکسویل کا خوب ساتھ دیا اور 68 گیندوں میں 1 چوکے کی مدد سے 12* رنز کی اننگز کھیلی۔ اس طرح آسٹریلیا نے ورلڈ کپ 2023 کی سب سے سنسنی خیز فتح اپنے نام کر لی۔
وہیں گیند بازی کی بات کریں تو افغانستان کی جانب سے نوین الحق، عظمت اللہ عمرزئی اور راشد خان نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔ عمرزئی وکٹ لینے والے گیند بازوں میں سب سے مہنگے ثابت ہوئے جنہوں نے 7.40 کی اکانومی کے ساتھ 7 اوورز میں 52 رنز دیے۔
بھارت ایکسپریس۔
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…
کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…
اس میچ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی اور شروعات میں…
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…