اسپورٹس

Paris Olympics 2024: ونیش پھوگاٹ کا وزن بڑھنے کے پیچھے کا قصوروار کون؟ پی ٹی اوشا ے کے سنسنی خیز بیان سے مچ گیا ہنگامہ

پیرس اولمپک 2024 بھلے ہی ختم ہوگیا ہے، لیکن ریسلرونیش پھوگاٹ کا موضوع ابھی بھی گرم ہے۔ پیرس اولمپک میں میڈل جیتنے کی دعویدارمانی جانے والی ونیش پھوگاٹ کوفائنل میچ سے پہلے زیادہ وزن کی وجہ سے نا اہل (ڈسکوالیفائی) کردیا گیا تھا۔ ونیش پھوگاٹ نے خواتین ریسلنگ کی 50 کلوگرام زمرے میں حصہ لیا تھا، لیکن فائنل سے پہلے ان کا وزن 100 گرام زیادہ نکلا تھا، جس کے بعد میڈیکل ٹیم پرمسلسل سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ تاہم اس موضوع پراب انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کی چیئرمین پی ٹی اوشا نے بڑا بیان دیا ہے۔

پھوگاٹ کا وزن بڑھنے کے پیچھے کا قصوروار کون؟

ونیش پھوگاٹ کے نا اہل ہونے کے بعد انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کی میڈیکل ٹیم، خاص طورپر ڈاکٹر دنیشا پاردی والااوران کی ٹیم پرتنقید کی جارہی ہے اورلاپرواہی کا الزام لگ رہا ہے۔ تاہم پی ٹی اوشا کا واضح طورپرکہنا ہے کہ میڈیکل ٹیم کوقصوروارٹھہرانا ٹھیک نہیں ہے۔ پی ٹی اوشا نے کہا، ’کشتی، ویٹ لیفٹنگ، باکسنگ، جوڈو جیسے کھیلوں میں ایتھلیٹس کے ویٹ منیجمنٹ کی ذمہ داری ہرایتھلیٹ اوراس کے کوچ کی ہے، نہ کی آئی او اے کے چیف میڈیکل آفیسرڈاکٹردنشا پاردی والا اوران کی ٹیم کی۔ انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کی میڈیکل ٹیم، خاص طور پرڈاکٹر پاردی والا کے تئیں نفرت  ناقابل قبول ہے۔ کسی نتیجے پرپہنچنے سے پہلے سبھی حقائق پرغور کریں گے۔

پی ٹی اوشا نے مزید کہا، انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (آئی اواے) کی طرف سے مقررکئے گئے میڈیکل آفیسر، ڈاکٹردنشا پاردی والا اوران کی ٹیم کوکھیلوں سے کچھ ماہ پہلے بورڈ میں لایا گیا تھا۔ ان کا کام ایونٹ کے دوران اوربعد میں ایتھلیٹوں کی ریکوری اورچوٹ منیجمنٹ سے تعاون کرنا تھا۔ اس کے علاوہ آئی او اے میڈیکل ٹیم کو ان ایتھلیٹوں کی حمایت کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا تھا، جن کے پاس نیوٹشنسٹ اور فیزیو تھیریپسٹوں کی اپنی ٹیم نہیں تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پیرس اولمپک میں ہرہندوستانی ایتھلیٹ کے پاس اس طرح کے کھیل میں اپنی خود کی امدادی ٹیم تھی۔ یہ ٹیمیں کئی سال سے ایتھلیٹس کے ساتھ کام کررہی ہیں۔

13 اگست کو آئے گا میڈل پر فیصلہ

ونیش پھوگاٹ نے اپنی نا اہلی (ڈسکوالیفکیشن) کے خلاف کھیل کی سب سے بڑی عدالت کورٹ آف آربیٹریشن فار اسپورٹس (سی اے ایس) میں اپیل کی ہے۔ ونیش پھوگاٹ نے پہلے فائنل میچ کھیلنے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن ان کی اپیل پرسی اے ایس نے کہا کہ وہ اس مقابلے کونہیں روک سکتے، جس کے بعد ونیش پھوگاٹ نے مشترکہ سلور میڈل کا مطالبہ کیا تھا۔ اس معاملے میں سماعت پوری ہوچکی ہے اور13 اگست کوشام تک اس معاملے پر فیصلہ آسکتا ہے۔

  بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

6 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

8 hours ago