Uttarkashi Tunnel Collapse: اتوار، دیوالی کے دن، اترکاشی-یمونوتری قومی شاہراہ پر زیر تعمیر سرنگ کے اندر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے سرنگ کا ایک حصہ دب گیا، جس کے بعد افراتفری مچ گئی۔ اس میں 40-45 افراد کے پھنسے ہونے کی اطلاع ہے۔ اس وقت اترکاشی-یمنوتری روڈ پر واقع سلکیارا ٹنل میں راحت اور بچاؤ کا کام تیزی سے جاری ہے۔ سلکیارا کنٹرول روم کا کہنا ہے کہ ٹنل میں پھنسے لوگوں سے واکی ٹاکی کے ذریعے رابطہ کیا گیا، تمام محفوظ ہیں۔
پھنسے ہوئے لوگوں کی جانب سے کھانے کا مطالبہ کیا گیا تھا، جنہیں پائپ کے ذریعے کھانا بھیجا جا رہا ہے۔ پھنسے ہوئے مزدوروں کو نکالنے کے لیے ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے۔ ملبہ ہٹانے کے لیے ہیوی ایکسویٹر مشینوں کو متحرک کر دیا گیا ہے۔ سرنگ میں پھنسے مزدوروں سے رابطے کی اطلاع ہے۔ فی الحال تمام کارکن محفوظ بتائے جا رہے ہیں۔ ٹنل میں پانی کی سپلائی کے لیے بچھائی گئی پائپ لائن کے ذریعے آکسیجن فراہم کی جا رہی ہے۔ اس پائپ لائن کے ذریعے چنے اور چابینا کے پیکٹ کمپریسر کے ذریعے رات کے وقت سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو بھیجے گئے ہیں۔
راحت اور بچاؤ کے کاموں میں بہت مددگار ہے پائپ لائن
ٹنل کے اندر یہ پائپ لائن راحت اور بچاؤ کے کاموں میں کافی مددگار ثابت ہو رہی ہے۔ اس پائپ لائن کے ذریعے مزدوروں سے رابطہ قائم کرنے کا کام بھی کیا جا رہا ہے۔ اس سے پہلے سرنگ میں پھنسے مزدور کو پیغام دینے کے لیے کاغذ پر لکھے پیغام کی سلپ پائپ لائن کے ذریعے بھیجی جاتی تھی اور اب اس پائپ لائن کو جائے حادثہ کے بالکل قریب کھول دیا گیا ہے اور مزدور کو پیغامات کا تبادلہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی راحت اور بچاؤ کاموں کو مربوط کرنے کے لیے افسران کو 24 گھنٹے ڈیوٹی پر لگایا گیا ہے۔
تیزی سے جاری ہے راحت اور بچاؤ کا کام
اتوار کی رات کی شفٹ میں اس کام کو مربوط کرنے والے جل سنستھان کے انچارج ایگزیکٹیو انجینئر دیواکر ڈنگوال نے صبح سویرے سرنگ سے باہر آنے کے بعد کہا کہ ملبہ ہٹانے کا کام تیز رفتاری سے جاری ہے۔ رات کے وقت پھنسے ہوئے مزدوروں سے رابطہ قائم کرنے اور انہیں خوراک اور آکسیجن فراہم کرنے کی متعدد بار کوششیں کی گئیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ سلکیارا میں زیر تعمیر سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے لیے راحت اور بچاؤ آپریشن تیزی سے جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Delhi Air Pollution: دیوالی کے بعد ملک کے کس شہر میں کتنی آلودگی؟ دہلی میں AQI نے توڑے تمام ریکارڈ
سرنگ کا تقریباً 30-35 میٹر حصہ ٹوٹا
صوبائی گارڈ پی آر ڈی جوان رنویر سنگھ چوہان نے کہا کہ کام بہت تیزی سے چل رہا ہے۔ ہر کوئی بہت محنت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کل (اتوار) دکھ ہوا کیونکہ ہم پھنسے ہوئے لوگوں سے رابطہ نہیں کر سکے، لیکن پھر ہم ان سے رابطہ کرنے میں کامیاب ہو گئے۔جبکہ لوڈر آپریٹر مرتیونجے کمار ملبہ ہٹانے کا کام کر رہے ہیں۔ لوڈر اور ایکسویٹر سے گندگی ہٹائی جا رہی ہے۔ کام ہو رہا ہے، سرنگ کا تقریباً 30-35 میٹر ٹوٹ گیا ہے، ہمارے پاس اطلاع ہے کہ تقریباً 40-45 لوگ پھنسے ہوئے ہیں، سبھی محفوظ ہیں۔
-بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…