علاقائی

Atal Dullo reviews border development projects and VVP: لداخ میں سکریٹری بارڈر مینجمنٹ، ایم ایچ اے، اٹل ڈلو نے سرحدی ترقیاتی منصوبوں اور وی وی پی کا لیا جائزہ

لیہہ: سکریٹری بارڈر مینجمنٹ، وزارت داخلہ، اٹل ڈلو نے لداخ میں بی آر او، آئی ٹی بی پی اور سی پی ڈبلیو ڈی کی طرف سے لاگو کیے جانے والے مختلف سرحدی سڑک کے منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ ڈی سی کانفرنس ہال میں منعقدہ میٹنگ میں مشیر یو ٹی لداخ، ڈاکٹر پون کوتوال، پرنسپل سکریٹری سنجیو کھیروار، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل، ویسٹرن کمانڈ، آئی ٹی بی پی، انتظامی سکریٹریز، اور آئی ٹی بی پی، بی آر او، سی پی ڈبلیو ڈی کے دیگر افسران اور یو ٹی انتظامیہ کے متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ آئی ٹی بی پی، بی آر او اور سی پی ڈبلیو ڈی کے افسران نے حاصل ہونے والی پیش رفت، درپیش چیلنجز اور قابل حصول ٹائم لائنز کی صورتحال پر تفصیلی رپورٹ پیش کی۔

سکریٹری، بی ایم ایم ایچ اے نے سڑکوں کے جاری منصوبوں کی اہمیت پر زور دیا اور متعلقہ عمل آوری کرنے والی تنظیموں/ ایجنسیوں کو ہدایت دی کہ وہ سڑکوں کے معیار کے ساتھ ساتھ دی گئی ٹائم لائنز کی پابندی کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے اس حقیقت پر اطمینان کا اظہار کیا کہ زمین کی الاٹمنٹ اور جنگلات/جنگلی حیات کی منظوری سے متعلق کوئی معاملہ نہیں ہے اور ساتھ ہی مزدوری سے متعلق مسائل بھی نہیں ہیں۔ اس موقع پر مشیر ڈاکٹر کوتوال نے کنیکٹیویٹی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، خاص طور پر لداخ کے سرحدی گاؤں میں، سکریٹری کو مطلع کیا کہ ٹیلی کنیکٹیویٹی کا کام زوروں پر ہے اور تمام ضروری منظوریوں – ریاستی اراضی کا استعمال، جنگلات/جنگلی حیات کی منظوری – لداخ کے سرحدی گاؤں میں 4جی سیچوریشن حاصل کرنے کے لیے ٹاورز کی تنصیب کے لیے منظوری دی گئی ہے۔

ڈاکٹر کوتوال نے سکریٹری سے مزید درخواست کی کہ وہ لوگوں کے ساتھ ساتھ آنے والے سیاحوں کی سہولت کے لیے کچھ مخصوص گاؤں میں بینکنگ خدمات کے قیام کو یقینی بنائیں۔ اس کے علاوہ، ڈاکٹر کوتوال نے سکریٹری سے درخواست کی کہ وہ بالترتیب دو منصوبوں – کیلا ٹنل (زنگرال کیلا تسو – تنگسی روڈ) اور کھرڈونگ لا ٹنل پر زور دیں،انہوں نے کہا کہ لداخ میں ان دونوں سرنگوں کی تکمیل سفر کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگی۔ وائبرنٹ ولیج پروگرام کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے، سکریٹری نے روزی روٹی کے مواقع پیدا کرنے، فوٹ فال کو فروغ دینے، انفرادی مستفیدین پر مبنی مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں اور شیڈول سرگرمیوں کی سیرت کو یقینی بنانے پر زور دیا، جس کا مقصد سرحدی گاؤں میں متحرک ہونا ہے۔ سکریٹری نے UT انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ گاؤں کو ان کی ضروریات اور صلاحیتوں کی بنیاد پر ترجیح دیں جن کا زیادہ سے زیادہ نتائج حاصل کرنے کے لیے فائدہ اٹھایا جا سکے۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

1 hour ago

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

3 hours ago