بھارت ایکسپریس۔
دارالحکومت دہلی میں مبینہ شراب گھوٹالہ کی کڑی اب وزیر اعلی اروند کیجریوال تک پہنچ گئی ہے۔ تحقیقاتی ایجنسی ای ڈی نے کچھ دن پہلے انہیں سمن جاری کیا تھا۔ اب عام آدمی پارٹی نے بھی اس حوالے سے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ سی ایم کیجریوال نے اب سب کچھ دہلی کے لوگوں پر چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے عوام سے سوال کیا ہے کہ اگر وہ گرفتار بھی ہو جائیں تو کیا وہ وزیر اعلیٰ کا عہدہ چھوڑ دیں یا جیل سے ہی حکومت چلائیں۔ اس کے لیے کیجریوال حکومت نے دہلی میں سروے شروع کر دیا ہے۔
اروند کیجریوال اپنے وزیراعلیٰ کے عہدے کے حوالے سے عوام کی رائے لینا چاہتے ہیں کہ آیا انہیں گرفتاری کے بعد وزیراعلیٰ کا عہدہ جاری رکھنا چاہیے یا چھوڑنا چاہیے۔ اس کو لے کر آپ پارٹی کے کارکنوں نے اب دہلی میں سروے کرنا شروع کر دیا ہے۔
ہر گلی اور چوراہے پر جلسے ہوں گے
عام آدمی پارٹی اور سی ایم کیجریوال نے اپنے کارکنوں کو گھر گھر بھیجنا شروع کر دیا ہے اور لوگوں سے پوچھنا شروع کر دیا ہے کہ گرفتار ہونے پر کیا کرنا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے کارکنان اب دہلی کے عوام سے گھر گھر رابطہ کرنے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ہر گلی کے چوراہے پر اسٹریٹ ڈرامے کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ علیحدہ مہم بھی چلائی جائے گی۔ اسٹریٹ میٹنگز کے دوران عوام کو فارم بھی دیا جائے گا۔ عوام بھی اس فارم کو پر کر کے اپنی رائے دے سکتے ہیں۔ جب دہلی حکومت یہ سب واپس لے گی۔ اس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ آگے کیا کرنا ہے۔
فیصلہ عوامی رائے کی بنیاد پر کیا جائے گا
عام آدمی پارٹی کے کئی سینئر لیڈر مبینہ شراب گھوٹالے میں پھنس چکے ہیں۔ ایسے میں عام آدمی پارٹی کنوینر اور سی ایم کیجریوال نے کارکنوں سے عوام سے رائے لینے کو کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ہوگا وہی ہوگا جو عوام کہے گی۔ اروند کرجیوال نے امید ظاہر کی ہے کہ عوام ان کا ساتھ دیں گے۔ انہوں نے اس کے پیچھے وجہ بتائی کہ دہلی میں لوگ ان کے اچھے کاموں کو پسند کرتے ہیں۔ عوام مفت بجلی اور پانی، سرکاری بسوں میں خواتین کے لیے رعایت، اسکولوں میں اچھے انتظامات جیسی چیزوں سے خوش ہیں، اس لیے وہ انہیں وزیر اعلیٰ بنانا چاہیں گے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ شراب گھوٹالہ میں منیش سسودیا، سنجے سنگھ جیسے سینئر لیڈر اس معاملے میں جیل کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ ساتھ ہی، ای ڈی نے کچھ دنوں بعد سی ایم کیجریوال کو پوچھ گچھ کے لیے سمن جاری کیا تھا۔ حالانکہ کیجریوال نے اسے بی جے پی کی سازش قرار دیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…