نئی دہلی : بی جے پی نے اعلان کیا ہے کہ مہاراشٹر میں نئی حکومت کی حلف برداری کی تقریب 5 دسمبر کو آزاد میدان میں ہوگی۔ اسے ایکناتھ شنڈے کے لیے ایک اشارہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کہ وہ جلد ہی دیویندر فڑنویس کی زیرقیادت حکومت میں شامل ہونے یا نہ ہونے سے متعلق اپنا فیصلہ لیں۔ مہاراشٹر بی جے پی کے سربراہ چندر شیکھر باونکولے نے ایکس پر ایک ویڈیو پوسٹ میں کہا کہ حلف برداری کی تقریب آزاد میدان میں ہوگی اوروزیر اعظم مودی اس میں شرکت کریں گے۔
باونکولے نے کہا، ‘اس تاریخی حلف برداری کا انتظار ختم ہو گیا ہے۔ ہم عوام کی حمایت کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ یہ اعلان اس وقت ہوا جب تین گرینڈ الائنس لیڈروں، نگراں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شنڈے، دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار کی دہلی میں وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے بعد بات چیت رک گئی۔ ایکناتھ شنڈے اور بی جے پی لیڈروں کے درمیان اس وقت سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے جب سے ایکناتھ شنڈےدہلی سے واپس آنے کے بعد ستارہ ضلع میں اپنے آبائی گاؤں گئے تھے۔ وہ اس وقت اپنے گاؤں میں ہیں اور بتایا جاتا ہے کہ وہ بیمار ہیں۔
شنڈے وزیر اعلی کے بعد نائب وزیر اعلی بننے کو لے کرہیں بے چین
دہلی اور ممبئی کے سیاسی حلقوں میں یہ بات چل رہی ہے کہ مہاراشٹر بی جے پی کے صدر کی ویڈیو پوسٹ ایکناتھ شنڈے کے لیے واضح پیغام ہے کہ وہ ممبئی آئیں اور فڑنویس حکومت کا حصہ بننے پررضامند ہوں۔ اگر ذرائع کی مانیں تو دہلی میں بی جے پی کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ بات چیت کے دوران ایکناتھ شنڈے نے یہ مسئلہ اٹھایا تھا کہ ڈھائی سال تک مہایوتی حکومت میں وزیراعلیٰ کے طورپر اپنی خدمات انجام دینے کے بعد اب وہ نئی حکومت میں نائب وزیر اعلی کے طورپر کام کرنے میں بہتر محسوس نہیں کر رہے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے شنڈے کو سمجھانے کی کوشش کی کہ دیویندر فڑنویس نے بھی وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنا پانچ سالہ دور مکمل کر لیا ہے، پھر بھی ضرورت کے مطابق مخلوط حکومت میں شامل ہوئے ۔ فڑنویس نے خود یہ فیصلہ نہیں لیا تھا بلکہ پارٹی نے انہیں ایسا کرنے کو کہا تھا۔ بی جے پی کا اعتماد اسمبلی میں اس کی عددی طاقت پر مبنی ہے۔ بی جے پی کے اپنے 132 ایم ایل اے ہیں اور اسے پانچ آزاد ایم ایل ایز کی حمایت بھی حاصل ہے۔ اس طرح اسے 288 رکنی مہاراشٹر اسمبلی میں اپنے طور پر اکثریت ثابت کرنے کے لیے صرف 8 ایم ایل ایز کی حمایت درکار ہے۔ اجیت پوار کی پارٹی این سی پی کے 41 ایم ایل ایز کی حمایت سے یہ تعداد 178 تک پہنچ گئی ہے۔
شیوسینا کے 57 ایم ایل ایز کے ساتھ اب پورا معاملہ ایکناتھ شنڈے پر منحصر ہے کہ انہیں عظیم اتحاد کی حکومت میں شامل ہونا ہے یا نہیں۔ این سی پی کے سربراہ اجیت پوار نے ہفتہ کو اس بات کا اعادہ کیا کہ نئی گرینڈ الائنس حکومت میں بی جے پی سے ایک وزیر اعلیٰ اور دو نائب وزیر اعلیٰ ہوں گے، ایک این سی پی سے اور دوسرا شیوسینا سے۔ تاہم، شیو سینا کے ایک کارکن نے کہا کہ ان کی پارٹی محکمہ داخلہ اور شنڈے کی زیرقیادت حکومت میں موجود تمام نو وزارتوں کو برقرار رکھنے کا مطالبہ جاری رکھے گی، سوائے نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کے۔ ان میں محکمہ صنعت اور شہری ترقیات شامل ہیں۔
جب شیو سینا کے ہوم ڈپارٹمنٹ کے مطالبے کے بارے میں پوچھا گیا تو اجیت پوار نے کہا، ‘محکمہ کا فیصلہ کرنا وزیر اعلیٰ کا اختیار ہے۔ محکموں کے حوالے سے کوئی جنگ نہیں ہے۔ شیوسینا کے سنجے شرسات نے پارٹی کے مطالبے کو درست قرار دیا۔ انہوں نے کہا، ‘جب بی جے پی کے پاس نائب وزیر اعلی کا عہدہ تھا تو انہیں ہوم ڈپارٹمنٹ ملا تھا۔ اس لیے مناسب ہے کہ ہم اس پر زور دیں۔
دہلی سے واپسی کے بعد شنڈے ستارہ میں ہیں مقیم
نئی دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے بعد ایکناتھ شنڈے نے واضح کیا تھا کہ وہ اگلے وزیر اعلیٰ کے بارے میں ان کے اوروزیر اعظم مودی کے فیصلے کو دل سے قبول کریں گے۔ دہلی میٹنگ میں سی ایم کے لیے کسی نام کا اعلان نہیں کیا گیا۔ صرف یہ اشارہ دیا گیا تھا کہ وزیر اعلیٰ صرف بی جے پی سے ہوگا۔ یہ طے پایا کہ شنڈے، فڑنویس اور اجیت پوار ممبئی میں مل کر درست فارمولہ طے کریں گے اور پھر نئی دہلی کو رپورٹ کریں گے۔ وزیر اعلی شنڈے کے دہلی سے واپس آنے کے بعد عظیم اتحاد کی کوئی میٹنگ نہیں ہو سکی۔ کیونکہ ایکناتھ شنڈے ممبئی آنے کے بجائے سیدھے اپنے آبائی گاؤں ستارہ ضلع چلے گئے۔ بی جے پی نے ابھی تک اپنے لیجسلیچر پارٹی لیڈر کا انتخاب نہیں کیا ہے۔
پچھلی مہایوتی حکومت میں وزیر اعلی ایکناتھ شنڈے شہری ترقی کے محکمے کے سربراہ تھے۔ گلاب راؤ پاٹل پانی کی فراہمی اور صفائی ستھرائی کے وزیر تھے، دادا بھوسے بندرگاہوں اور کان کنی کے وزیر تھے، ادے سمنت صنعت کے وزیر تھے اور تانا جی ساونت کے پاس صحت عامہ اور خاندانی بہبود کا محکمہ تھا۔ شیو سینا لیڈر سنجے شرسات نے کہا، ‘ہمارے وزراء کو اس حکومت میں صرف 2.5 سال ملے، اس لیے انہیں کام کرنے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔ شیوسینا اس پر واضح ہے۔ یہ فیصلہ انہیں کرنا ہے کہ آیا ایکناتھ شنڈے خود نائب وزیر اعلیٰ بنیں گے یا کسی اور کو اس عہدے کے لیے نامزد کریں گے۔
ادھو ٹھاکرے اور سنجے راوت کا شنڈے پر طنز
دریں اثنا، شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کہا، ‘ایم وی اے حکومت کے قیام سے پہلے، انہوں نے صدر راج کا اعلان کیا تھا۔ اب اتنی بڑی اکثریت کے بعد ابھی تک عظیم اتحاد کی حکومت نہیں بن سکی ہے۔ اسمبلی کی مدت ختم ہو گئی۔ صدر راج کا اعلان کیوں نہیں کیا گیا؟ ادھو ٹھاکرے نے ستارہ میں اپنے گاؤں جانے والے شنڈے پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا، ‘اتنی بھاری اکثریت کے بعد کچھ لوگ راج بھون کے بجائے اپنے کھیتوں میں جا رہے ہیں۔’ سنجے راوت نے کہا، ‘ شنڈے ذہنی اور جسمانی طور پر بے چین نظر آتے ہیں۔ اس کے چہرے پر مسکراہٹ اور آنکھوں میں چمک ختم ہوگئی۔ ایسا لگتا ہے جیسے انہیں کچھ پیش کیا گیا تھا، جو چھین لیا گیا ہے۔ شیوسینا کے سنجے شرسات نے سنجے راوت پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا، ‘مہاراشٹر کے انتخابی نتائج کے بعد ہر کوئی دیکھ سکتا ہے کہ کس کا ذہنی توازن بگڑ گیا ہے۔’
-بھارت ایکسپریس
ہندوستان کا سیاحت اور مہمان نوازی کا شعبہ 2034 تک حیرت انگیز طور پر 61…
انڈین شوگر ملز ایسوسی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل دیپک بلانی نے رائٹرز کو ایک انٹرویو…
بنگلورو میں واقع وینچر کیپیٹل فرم کلاری کیپٹل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ…
ملک کا توانائی ذخیرہ کرنے کا منظرنامہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ قابل تجدید…
راجوری میں ایک ہی گاؤں کے کئی لوگوں کی موت کا معاملہ زیر بحث ہے۔…
المسیرہ ٹی وی کے مطابق، اسرائیلی فضائی حملے امریکی بحریہ کی جانب سے صنعا شہر…