علاقائی

Naya J-K defeats terror: نئے جموں و کشمیر نے دہشت گردی کو شکست دے کر نئی پہچان بنالی ہے

Naya J-K defeats terror: نئے جموں و کشمیر نے دہشت گردی کو شکست دی ہے اور پسماندہ  و دہشت گردی سے متاثرہ خطے سے نکل کرملک کے سب سے زیادہ متحرک مقامات میں سے ایک میں تبدیل ہو گیا ہے۔آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد، جو کہ آئین کی ایک عارضی شق ہے، حکومت نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو سماجی و اقتصادی طور پر بااختیار بنانے کے لیے لامتناہی مواقع کھولنے کے لیے متعدد اصلاحی اور نوجوانوں پر مبنی اقدامات کیے ہیں اور اس کے نتائج واضح ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پچھلے سال کے دوران، جموں و کشمیر میں 82,000 سے زیادہ کاروباری یونٹس قائم کیے گئے ہیں۔ ان منصوبوں نے تقریباً 2.85 لاکھ نوجوانوں کو براہ راست روزگار کے مواقع فراہم کیے ہیں۔ ‘مشن یوتھ’ کے تحت حکومت نے 70,000 نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو خود انحصاری کے لیے ہاتھ بڑھایا ہے۔تقریباً 15000 ترقیاتی منصوبے جو گزشتہ 10 سے 20 سال سے تعطل کا شکار تھے گزشتہ تین سالوں میں مکمل ہو چکے ہیں۔ جموں و کشمیر کے گرمائی اور سرمائی دارالحکومتوں یعنی سری نگر اور جموں جو 2019 تک قومی اور بین الاقوامی سروے میں خراب درجہ بندی کے حامل تھے اب سمارٹ شہروں میں تبدیل ہو گئے ہیں۔

نوجوان ‘نیا جموں و کشمیر’ کے معمار کے طور پر ابھرے ہیں کیونکہ اس خطہ میں، جس نے تین دہائیوں تک پاکستان کے زیر نگرانی دہشت گردی کا مشاہدہ کیا، نوجوان کاروباری افراد میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ وہ ایک خوشحال معاشرے کی تعمیر کے لیے لگن کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔سری نگر میں 3 روزہ جی 20سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد نے جموں و کشمیر کے لیے مواقع کے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے۔جی 20کے شرکاء نے جموں کشمیر کی ترقی کی کہانی کو سراہا اور ہمالیائی خطے کے برانڈ ایمبیسیڈر بننے کا وعدہ کیا۔ جموں و کشمیر کے لوگ حکومت کے ساتھ ہر میدان میں تعاون کر رہے ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی کے 2047 تک “وکشت بھارت” کی تعمیر کے مشن کو پورا کرنے میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔

حال ہی میں جموں کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے نگروٹہ میں سیاحتی مقام ‘جمبو چڑیا گھر’ کا افتتاح کیا۔’جمبو چڑیا گھر’ یونین ٹیریٹری کا پہلا مکمل چڑیا گھر ہے اور اس میں خطے میں سیاحت کو فروغ دینے کی صلاحیت ہے۔چڑیا گھر میں مختلف قسم کے جنگلی حیات موجود ہیں اور یہ 3,200 کنال اراضی پر پھیلا ہوا ہے۔ یہ سترہ پرجاتیوں کا گھر ہے، جن میں چیتے، ہرن، مور اور بندر شامل ہیں۔’جمبو چڑیا گھر’ نے کئی ڈیڈ لائن گنوا دی، تاہم، 5 اگست 2019 کے بعد جب مرکز نےجموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے اور اسے دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے فیصلے کا اعلان کیا تب  چڑیا گھر پر کام تیز کر دیا گیا۔’جمبو چڑیا گھر’ لوگوں کے لیے کھولا جانا ‘نیا جموں و کشمیر’ کی تعمیر کے لیے حکومت کے عزم کا ثبوت ہے۔’اب جموں و کشمیر ملک کے ترقی پسند خطوں میں شمار ہوتا ہے۔ یہ گرینیڈ دھماکوں، کراس فائرنگ اور پتھراؤ کے واقعات کے لیے زیادہ بدنام نہیں ہے۔نوجوان مشعل راہ بن چکے ہیں اور آگے سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے پتھراؤ اور بندوقوں کو نہ کہہ کر پاکستان کے پروپیگنڈے کو مسترد کر دیا ہے۔ سرکاری محکموں میں بھرتی کا عمل شفاف ہو گیا ہے، اور خود روزگار سکیموں کو سب کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ تمام انتخاب میرٹ کی بنیاد پر ہوتے ہیں۔ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں جو کاروباری بننا چاہتے ہیں انہیں مالی امداد اور دیگر مدد فراہم کی جا رہی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Bharat Express

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

3 hours ago