بجٹ 2014 سے شروع ہوئے سفر کا حصہ ہے ، جو 2047 میں آزادی کے 100 سال اور ترقی یافتہ ہندوستان کے اہداف کے ساتھ ملتا ہے۔ یہ بجٹ مالیاتی انتظام اور ریگولیٹری اصلاحات کے ساتھ مل کر زراعت، مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں (MSMEs)، بنیادی ڈھانچے اور برآمدات کے شعبوں میں اصلاحات کے ذریعے ہندوستان کی معیشت کو تبدیل کرنے کا ایک روڈ میپ ہے۔
زراعت، MSMEs، سرمایہ کاری اور برآمدات پر زور
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے زراعت، MSMEs، سرمایہ کاری اور برآمدات کو ترقی کے چار انجن کے طور پر پیش کیا۔ زرعی شعبے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ اسکیم کے تحت کم پیداوار والے 100 اضلاع کو ہدفی مداخلتوں کے ساتھ تبدیل کیا جائے گا، جیسے زیادہ پیداوار والے بیجوں کا استعمال، فصلوں کے تنوع کو فروغ دینا، اور آبپاشی کی سہولیات کو بہتر بنانا۔
سیاحت کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے اقدامات
وزیر خزانہ نے سیاحت کو فروغ دینے کے لیے کئی اسکیموں کا اعلان کیا ہے، جن میں غیر ملکی سیاحوں کے لیے سفر کو آسان بنانا، اہم سیاحتی مقامات کی ترقی اور نجی کھلاڑیوں کے ساتھ مل کر میڈیکل ٹورازم کو فروغ دینا شامل ہے۔
MSMEs کے لیے اسکیموں کی توسیع
ہندوستان میں دس ملین سے زیادہ رجسٹرڈ MSMEs مینوفیکچرنگ اور روزگار میں نمایاں حصہ ڈالتے ہیں۔ بجٹ نے ان MSMEs کے لیے درجہ بندی کے معیار کو بڑھایا ہے اورفوٹ ویئر، چمڑے، کھلونے اور فوڈ پروسیسنگ جیسی سیکٹر کے لیے مخصوص اسکیمیں وضع کی ہیں، جس سے مسابقت، روزگار اور برآمدات کو فروغ ملے گا۔
انسانی وسائل اور اختراع میں سرمایہ کاری
حکومت کی سرمایہ کاری کی حکمت عملی میں لوگ معیشت اور اختراع کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ اس منصوبے میں ‘سکشم آنگن واڑی’ اور ‘پوشن 2.0’ جیسی اسکیموں کو فروغ دینا، 50,000 اٹل ٹنکرنگ لیبز کا قیام، اور دیہی اسکولوں اور صحت کے مراکز میں ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانا شامل ہے۔
انشورنس سیکٹر میں 100 فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت
وزیر خزانہ کا انشورنس سیکٹر میں 100 فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت دینے کا فیصلہ سماجی تحفظ کے نیٹ ورک کو مضبوط بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہے، جس سے شہریوں کے تحفظ میں اضافہ ہوتا ہے۔
برآمدات بڑھانے کے لیے اقدامات
برآمدات کو فروغ دینے کے لیے ایک ایکسپورٹ پروموشن مشن تشکیل دیا جائے گا، جو ایکسپورٹ کریڈٹ کو مربوط کرے گا اور ایم ایس ایم ایز کو سپورٹ کرے گا۔ اس کے علاوہ ’بھارت ٹریڈ نیٹ‘ کے نام سے ایک مربوط ڈیجیٹل پلیٹ فارم شروع کیا جائے گا، جو تجارتی دستاویزات اور فنانسنگ میں مدد کرے گا۔ گھریلو مینوفیکچرنگ کو عالمی سپلائی چین سے جوڑنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
بھارت ایکسپریس
ٹوریس نے کہا کہ ہندوستان نسان کے لیے ایک عالمی برآمدی مرکز کے طور پر…
صنعت کے ماہرین نے ہفتہ کو مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے ذریعہ پیش کردہ…
حکومت ہند ’میک ان انڈیا‘ پہل کے تحت میٹرو کی تعمیر کو فروغ دے رہی…
اگلے سال میڈیکل کالجوں میں 10,000 اضافی نشستیں پیدا کرنے کے مرکزی بجٹ میں حکومت…
پریاگ راج پہنچنے پر سفارت کاروں کا سب سے پہلے یوپی حکومت کی جانب سے…
اکشے شرما نے کہا، "اسٹارٹ اپس کے لیے 2030 تک شمولیت کے فوائد کو بڑھانا…