علاقائی

Gwalior Murder Case: گوالیار میں لڑکی کے قتل کے الزام میں پولیس نے مختلف مقامات سے سات افراد کو کیا گرفتار

گوالیار: پولیس نے اس ہفتے کے شروع میں مدھیہ پردیش کے گوالیار شہر میں ایک 17 سالہ لڑکی کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے سلسلے میں مہاراشٹر اور دہلی سمیت ملک کے مختلف حصوں سے سات افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ یہ واقعہ 10 جولائی کو پیش آیا تھا، جب کچھ  بائیک سوار افراد نے 11ویں جماعت کی طالبہ اور اس کی خاتون دوست پر اس وقت فائرنگ کی جب وہ کوچنگ سینٹر سے اسکوٹر پر گھر واپس آرہی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ متاثرہ کی اسی رات علاج کے دوران موت ہوگئی، جب کہ اس کی دوست اسپتال میں داخل ہے۔

ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی پی) ڈی سرینواس ورما نے جمعرات کی رات صحافیوں کو بتایا، “پولیس نے اس معاملے میں کل سات لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں سے تین مہاراشٹر سے، دو کو دہلی سے اور ایک ایک کو راجستھان اور مدھیہ پردیش سے گرفتار کیا گیا ہے۔ افسر کے مطابق اس معاملے کے مرکزی ملزم سمیت راوت کو مہاراشٹر کے دھولے سے گرفتار کیا گیا تھا اور جب اسے گوالیار لایا جا رہا تھا تو اس نے پانیہار گاؤں سے رفع حاجت کرتے ہوئے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن گڑھے میں گر کر زخمی ہو گیا۔ ورما نے کہا کہ راوت کو یہاں کے ایک سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

افسر نے بتایا کہ دو دیگر ملزمین کو دھولے سے، ایک کو راجستھان کے دھولپور سے، دو کو دہلی سے اور ایک کو مدھیہ پردیش کے ساگر ضلع کے کھرائی قصبے سے گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ملزم کے قبضے سے ایک دیسی ساختہ ریوالور اور جرم میں استعمال ہونے والی بائیک بھی برآمد کی ہے۔ افسر کے مطابق مرکزی ملزم فطری مجرم ہے اور قتل کے ایک مقدمے میں سزا کاٹ کر اس سال جون میں جیل سے رہا ہوا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ قتل کے واقعے کے بعد پولیس نے مرکزی ملزم کی گرفتاری کے لیے اطلاع دینے والے کے لیے 30 ہزار روپے انعام کا اعلان کیا تھا۔ اس نے مقدمے کے دیگر ملزمان پر دس ہزار روپے انعام کا اعلان کیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts