علاقائی

Deoria Viral Video: شرمسار ہوئی انسانیت، پانی مانگنے پر پی آر ڈی جوانوں نے معذور کو پیٹا، شیو پال نے سادھا نشانہ

Deoria: اتر پردیش کے دیوریا ضلع سے انسانیت کو شرمسار کر دینے والی خبر سامنے آ رہی ہے۔ یہاں پانی مانگنے پر پی آر ڈی جوان کی جانب سے ایک معذور شخص کو پیٹنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ اس ویڈیو کو اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کرتے ہوئے ایس پی لیڈر شیوپال سنگھ یادو نے لکھا ہے کہ ریاست میں پولیس کا اقبال ختم ہو چکا ہے۔ جانکاری کے مطابق ہفتہ کی رات چوراہے پر تعینات پی آر ڈی کے جوانوں نے ایک معذور شخص کو صرف اس لیے بے دردی سے پیٹ دیا کہ انہوں نے پانی مانگا تھا، وہ بہت پیاسے تھے۔ اس معاملے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ضلع انتظامیہ حرکت میں آگئی اور پورے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے پی آر ڈی کے دونوں جوانوں کو ہٹانے کے ساتھ ہی ان دونوں کے خلاف رودر پور کوتوالی میں مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔ دوسری جانب سی ڈی او نے معاملے کی جانچ کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

 

جانیں کیا ہے معاملہ

رودر پور کوتوالی کے مرکاڈی کے رہنے والے سچن سنگھ دیویانگ ہیں اور وہ ہفتہ کی رات مضافاتی علاقے بھبھاؤلی بائی پاس پر واقع ایک ڈھابے سے کھانا کھا کر اپنی ٹرائی سائیکل سے گھر جا رہے تھے۔ وہ آدرش چوراہا پہنچے تھے کہ پی آر ڈی کے جوان ابھیشیک سنگھ اور راجندر منی سے ملاقات ہوئی۔ اس دوران سچن کو پیاس لگی اور انہوں نے پی آر ڈی کے جوانوں سے پینے کے لیے پانی مانگ لیا۔ یہ سن کر پی آر ڈی کے جوانوں نے اپنی بائک روک دی اور معذور سچن کو مارنا شروع کردیا۔ جب سچن خود کو چھڑا کر کسی طرح آگے بڑھے تو ملزم جوانوں نے دوڑا کر انہیں پکڑ لیا اور پھر سے مارنا شروع کردیا۔ جب سچن نے مار پیٹ کی وجہ پوچھی تو ملزم نے ان کی ٹرائی سائیکل کو دھکا دے دیا۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اعزاز سے کر چکے ہیں سرفراز

بتادیں کہ سچن ممبئی میں ایک ٹرین حادثے میں اپنی دونوں ٹانگیں کھو چکے ہیں، لیکن اس کے بعد بھی انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور اکیلے زندگی کی جنگ لڑتے ہوئے روزی روٹی کمانے کے لیے موٹرسائیکل سے ہی موبائل سم کارڈ اور دیگر سامان کی ہوم ڈیلیوری کا کام شروع کر دیا۔ وہ دیگر معذور لوگوں کے لیے ایک مثال بن گئے ہیں۔ اسی کو دیکھتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ اکھنڈ پرتاپ سنگھ نے 23 جولائی کو اس کام کے لیے انہیں اعزاز سے نوازا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts