آل انڈیا ڈیموکریٹک فرنٹ (اے آئی یو ڈی ایف) کے سربراہ بدرالدین اجمل نے جمعہ کو کہا کہ مسلمان مرد 21 سال کی عمر میں شادی کر لیتے ہیں، جب کہ ہندو مرد 40 سال کی عمر تک کنوارے رہ کر کم از کم تین عورتوں سے ناجائز تعلقات رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ان دنوں ہندوؤں کے بچے کم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندو 40 سال کی عمر کے بعد شادی کرتے ہیں۔ اگر وہ اتنی دیر سے شادی کرے گا تو اس کے بچے کیسے ہوں گے؟ جب آپ صرف زرخیز زمین پر بوتے ہیں تو آپ اچھے نتائج کی توقع کر سکتے ہیں۔
اجمل نے ہندوؤں کو مشورہ دیا کہ وہ مسلمانوں کی طرح شادی کرنے کے فارمولے پر عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندو لڑکیاں 18-20 سال کی عمر میں مردوں سے شادی کر لیں تو ان کے بچےاچھی تعداد میں پیدا ہو سکتے ہیں۔
اے آئی یو ڈی ایف کے سربراہ کے ریمارکس پر پہلے ہی بڑے پیمانے پر تنقید ہوئی ہے۔
دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سوربھ شرما کے اکاؤنٹ کی تمام تفصیلات ان کے…
پی ایم مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہندوستان موبائل مینوفیکچرنگ میں دنیا…
صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…
راج یوگی برہما کماراوم پرکاش ’بھائی جی‘ برہما کماریج سنستھا کے میڈیا ڈویژن کے سابق…
پارلیمنٹ میں احتجاج کے دوران این ڈی اے اور انڈیا الائنس کے ممبران پارلیمنٹ کے…