علاقائی

Haryana Election: انتخابات سے قبل ریاست کے وزیر اعلیٰ کو تبدیل کیا جائے گا، وزیر اعلی منوہر لال کھٹر نے جواب دیا

ہریانہ میں اگلے سال اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ اس سے پہلے بھی ریاست میں سیاسی ہلچل جاری ہے۔ منوہر لال کھٹر اس وقت ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیں، لیکن ان کے متبادل کے بارے میں بات چیت پہلے ہی سے جاری ہے۔ ایسے میں سوال یہ اٹھ رہا ہے کہ اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں وزیراعلیٰ کا چہرہ کون ہوگا؟ اس حوالے سے بھی طرح طرح کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ تاہم ایک نجی چینل سے بات کرتے ہوئے سی ایم منوہر لال کھٹر نے خود اس کا جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا پارلیمانی بورڈ اس بات کا فیصلہ کرے گا کہ اگلے سال وزیر اعلیٰ کا سامنا کون کرے گا۔ پارٹی میں کوئی بھی شخص اپنے طور پر اس کا فیصلہ نہیں کرتا۔

جب ان سے جے جے پی کے ساتھ اتحاد کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہماری حکومت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے لیکن اکثریت والی حکومت بہتر ہے۔ سمجھوتہ اتحاد میں کرنا ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ اگلی بار اکثریت سے حکومت بنائیں۔

’وزیراعلیٰ کا فیصلہ پارٹی کرے گی‘

ریاست میں انتخابات سے پہلے سی ایم کو تبدیل کرنے کی قیاس آرائیوں پر منوہر لال نے کہا کہ یہ پارٹی کا فیصلہ ہے اور پارٹی فیصلہ کرے گی کہ یہ صحیح ہوگا یا نہیں۔ اس کے علاوہ جے جے پی کے ساتھ اتحاد پر انہوں نے کہا کہ ابھی ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، لیکن ہائی کمان فیصلہ کرے گی، ابھی ہم مل کر حکومت چلا رہے ہیں۔ ریاست میں جے جے پی-بی جے پی اتحاد کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ یہ اتحاد (2019) کے اسمبلی انتخابات کے بعد مجبوری میں بنایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا، “ہمارا پولنگ کے بعد کا اتحاد تھا کیونکہ ہم کچھ سیٹوں سے کم ہو رہے تھے۔” چیف منسٹر نے کہا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لئے جے جے پی کے ساتھ اتحاد کا فیصلہ بی جے پی کی مرکزی قیادت کرے گی۔

قبل از وقت انتخابات کی قیاس آرائیوں کو مسترد کر دیا

اس کے علاوہ جب نوح میں فرقہ وارانہ تشدد کے بارے میں پوچھا گیا تو کھٹر نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے چار گھنٹے کے اندر اس پر قابو پالیا۔ یکساں سول کوڈ پر کھٹر نے کہا کہ وہ اس کے حق میں ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے اپنی ریاست میں قبل از وقت انتخابات کی قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا۔ کھٹر نے کہا کہ “تقریباً سبھی” لوک سبھا اور اسمبلیوں کے بیک وقت انتخابات کرانے کے خیال سے متفق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک اچھی تجویز ہے۔ یہ آئیڈیا منظر عام پر آچکا ہے اور تقریباً سبھی اس سے متفق ہیں۔ بالآخر فیصلہ دہلی میں ہی ہوگا۔

بھارت ایکسپریس۔
Amir Equbal

Recent Posts

Delhi High Court: اناؤ کیس کے مجرم کلدیپ سنگھ سینگر کو دہلی ہائی کورٹ نے دی عبوری ضمانت

دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو اناؤ عصمت دری کیس کے مجرم اور سابق ایم…

3 hours ago

Actor Threaten By Email: راجپال یادو، ریمو ڈی سوزا اور سوگندھا مشرا کو ملی دھمکی، پاکستان سے آئی ای میل

ممبئی کے تین بڑے فنکاروں کو پاکستان سے دھمکی آمیز میل موصول ہوئی ہے۔ ذرائع…

4 hours ago

IND vs ENG 1st T20: پہلے T20 میں ٹیم انڈیا کی شاندار جیت، 7 وکٹوں سے جیتی ٹیم انڈیا

ٹیم انڈیا نے شاندار شروعات کرتے ہوئے انگلینڈ کے خلاف پہلے T20 میچ میں 7…

4 hours ago

Delhi Election 2025: ترلوک پوری میں جب اذان ہوئی تو اروند کیجریوال نے درمیان میں ہی روک دی اپنی تقریر

ترلوک پوری کے جلسہ عام میں ایک خاص نظارہ دیکھنے کو ملا۔ یہاں ریلی میں…

4 hours ago

Jalgaon Train Accident: جلگاؤں پشپک ٹرین حادثہ میں کیسے ہوئی اتنی اموات؟ ریلوے نے دی واقعے کی مکمل معلومات

یہ حادثہ شمالی مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع میں بدھ (22 جنوری) کی شام کو پیش…

5 hours ago

IND vs ENG T20: ارشدیپ سنگھ نے رقم کی تاریخ، توڑا بڑا ریکارڈ، بن گئے ٹیم انڈیا کے نمبر 1 بولر

ہندوستان کے نوجوان تیز گیند باز ارشدیپ سنگھ نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ہندوستان کے…

6 hours ago