کرناٹک کے ہاسن سے این ڈی اے امیدوار اور موجودہ رکن پارلیمنٹ پرجول ریوانہ سے متعلق وائرل فحش ویڈیو کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ تنازعہ کے درمیان، پرجول اور اس کے والد ایچ ڈی ریونا کے خلاف ہولینرسی پور پولیس اسٹیشن میں جنسی ہراسانی کے متعلق شکایت درج کی گئی ہے۔
نیوز ایجنسی پی ٹی آئی نے اطلاع دی ہے کہ شکایت ان کے باورچی نے درج کرائی ہے۔ دونوں باپ بیٹے کو نامزد کیا گیا ہے۔ اس تنازعہ کے درمیان ریونا کے بیرون ملک جانے کی خبریں بھی ہیں۔
کرناٹک حکومت نے ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔
کرناٹک حکومت نے اتوار کو جنتا دل (سیکولر) کے صدر اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے پرجول ریونا کے مبینہ ‘سیکس اسکینڈل’ کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی ہے۔ کرناٹک ریاستی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن ڈاکٹر ناگلکشمی چودھری کی جانب سے حکومت کو خط لکھے جانے کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ ریوانا (33) ہاسن لوک سبھا سیٹ سے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے امیدوار ہیں، جہاں 26 اپریل کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ جے ڈی ایس نے گزشتہ سال ستمبر میں این ڈی اے میں شمولیت اختیار کی تھی۔
انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) افسران کی تین رکنی ایس آئی ٹی کی سربراہی ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (سی آئی ڈی) بیجے کمار سنگھ کریں گے۔ دیگر دو ارکان میں اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل آف پولیس سمن ڈی پینیکر اور میسور کی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سیما لاٹکر ہیں۔ ایس آئی ٹی کو جلد تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ایس آئی ٹی کی تشکیل کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے ہفتے کی رات دیر گئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں کہا، “حکومت نے پراجول ریوانا کے قابل اعتراض ویڈیو معاملے میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔”
پراجول ریونا نے ملک چھوڑ دیا۔
وزیراعلیٰ کے دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق، پولیس کے پاس اطلاع ہے کہ ایم ایل اے اور سابق وزیر ایچ ڈی۔ ریوانا کے فرزند پرجول ملک چھوڑ چکے ہیں۔ ڈاکٹر چودھری نے جمعرات کو سدارامیا اور ریاستی پولیس سربراہ آلوک موہن کو خط لکھ کر ہاسن میں نشر ہونے والے ویڈیو کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
وزیر داخلہ پرمیشورا نے نامہ نگاروں کو بتایا، ’’اگر وہ (پرجوال) بیرون ملک چلا جاتا ہے تو ایس آئی ٹی اسے واپس لانے اور تحقیقات جاری رکھنے کی ذمہ دار ہوگی۔‘‘ ہم ایس آئی ٹی کو نہیں بتائیں گے کہ تفتیش کیسے کی جائے۔
نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے کہا، ’’ہمارا سر شرم سے جھک گیا ہے شیوکمار ریاستی کانگریس کے سربراہ بھی ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا، “میں نے میڈیا میں دیکھا کہ وہ ‘فرار’ ہو گیا ہے۔ یہ ناقابل معافی جرم ہے۔ یہ شرم کی بات ہے۔ وہ ایک رکن پارلیمنٹ اور سابق وزیر اعظم کے پوتے ہیں۔ وہ اسی سیٹ سے رکن پارلیمنٹ ہیں جس کی نمائندگی سابق وزیر اعظم نے کی تھی۔
پراجول ریونا کا کیا کہنا ہے؟
پراجول ریوانا نے اپنے انتخابی ایجنٹ کے ذریعے حکام کو شکایت درج کروائی کہ یہ ویڈیو غلط ہے اور انتخابات سے قبل ان کی شبیہ کو خراب کرنے کے لیے اسے پھیلایا جا رہا ہے۔ جے ڈی ایس نے بھی یہی دعویٰ کیا ہے جب کہ بی جے پی نے اس معاملے سے خود کو الگ کرلیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
اداکار کے کے مینن آنے والی اسٹریمنگ سیریز ’سیٹاڈیل: ہنی بنی‘ میں نظر آئیں گے،…
نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹسٹ میچ کی پہلی اننگ میں سرفراز خان کچھ خاص…
پورنیہ کے ایس پی کارتیکیہ شرما نے گرفتار ملزم کے بارے میں مزید کہا کہ…
کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کرناٹک میں وزیراعلیٰ سدارمیا اورنائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمارکے…
اس سے قبل 15 اکتوبر کو مغربی جکارتہ میں درجنوں گھروں میں آگ لگنے سے…
ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ پی ایم نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان میں…