علاقائی

Pooja Khedkar: برطرف ٹرینی آئی اے ایس پوجا کھیڈکر کی گرفتاری سے متعلق روک پر دہلی ہائی کورٹ نے 4 اکتوبر تک کی توسیع

دہلی ہائی کورٹ نے برطرف ٹرینی آئی اے ایس پوجا کھیڈکر کو گرفتاری سے دی گئی راحت کو برقرار رکھا ہے۔ عدالت نے ان کی گرفتاری پر روک 4 اکتوبر تک بڑھا دی ہے۔ تاہم ان کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے عدالت سے 15 دن کی ریلیف کا مطالبہ کیا تھا۔

کیس کی سماعت کے دوران پوجا کھیڈکر نے عدالت سے دستاویزات جمع کرانے کے لیے وقت مانگا تھا۔ ان کے وکلاء نے دہلی ہائی کورٹ میں سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف شکایت درج کرائی گئی تھی، اس لیے ان کے خلاف الزامات عائد کیے گئے۔ پوری میڈیا کی توجہ پوجا کھیڈکر پر ہے، ایسے میں وہ کافی دباؤ میں ہیں۔ وہ کہیں نہیں گئی اور صرف پونے میں ہے۔

دہلی پولیس کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا کہ تحقیقات سے اس کیس سے جڑی ایک بڑی سازش کا انکشاف ہو رہا ہے۔ 12 اگست کو دہلی ہائی کورٹ نے پہلے دہلی پولیس کو ہدایت دی تھی کہ وہ پوجا کھیڈکر کو 21 اگست تک گرفتار نہ کرے۔ جس میں بعد میں بتدریج اضافہ کیا گیا۔

پوجا کھیڈکر پر الزامات

کھیڈکر پر 2022 کے یو پی ایس سی سول سروسز امتحان میں ریزرویشن حاصل کرنے کے لیے جھوٹے سرٹیفکیٹ جمع کرانے کا الزام ہے۔ ان کے وکیل نے یو پی ایس سی کے اس دعوے کا جواب دینے کے لیے اضافی وقت مانگا تھا۔ کھیڈکر نے دلیل دی تھی کہ اس کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ ایک افسر کے خلاف اس کی طرف سے درج کرائی گئی جنسی ہراسانی کی شکایت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے اپنے کیس پر میڈیا کے موقف پر بھی اعتراض کیا تھا۔ ان کے وکیل نے یہ بھی مطالبہ کیا تھا کہ کوئی بھی فریق پریس کانفرنس نہ کرے۔

دہلی پولیس کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا تھا کہ ایجنسی میڈیا کے اثر و رسوخ سے آزادانہ طور پر کام کرتی ہے، جب کہ یو پی ایس سی کے سینئر وکیل نے دلیل دی تھی کہ کھیڈکر نے خود کو عوامی شخصیت بنایا ہے۔ 31 جولائی کو، یو پی ایس سی  نے کھیڈکر کی بقیہ امیدواری کو منسوخ کر دیا تھا اور ان پر مستقبل کے تمام امتحانات اور انتخاب پر مستقل طور پر پابندی لگا دی تھی۔

یو پی ایس سی نے بائیو میٹرک معلومات نہیں لی

یو پی ایس سی نے اپنی درخواست میں الزام لگایا ہے کہ پوجا کھیڈکر نے پیشگی ضمانت کی درخواست میں جمع کرائے گئے اپنے حلف نامہ میں جھوٹا بیان دیا ہے کہ کمیشن نے اس کے بائیو میٹرکس کو اکٹھا کیا ہے۔ یو پی ایس سی نے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ کمیشن نے کھیڈکر کی شخصیت کے ٹیسٹ کے دوران کوئی بائیو میٹرکس جمع نہیں کیا تھا۔

یو پی ایس سی نے کہا ہے کہ کمیشن نے اب تک کئے گئے سول سروسز امتحانات کے پرسنالٹی ٹیسٹ کے دوران کسی بھی امیدوار سے بائیو میٹرک معلومات اکٹھی نہیں کی ہیں۔ کمیشن نے الزام لگایا ہے کہ کھیڈکر نے عدالت کو دھوکہ دینے کے واحد مقصد کے ساتھ من پسند حکم حاصل کرنے کے لیے جھوٹے بیانات دیے۔

بھارت ایکسپریس

Amir Equbal

Recent Posts

Reaffirming Gandhi ji’s Global Relevance: گاندھی جی کی عالمی مطابقت کی تصدیق: پی ایم مودی کا بین الاقوامی خراج تحسین

12 جولائی 2015 کو، وزیر اعظم نے بشکیک، کرغزستان میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی…

10 hours ago