Uttar Pradesh: اتر پردیش کے بریلی ضلع میں عید سے پہلے یعنی عید کے موقع پر ایک مسلمان لڑکی نے مذہب تبدیل کرکے ہندو لڑکے سے مکمل ہندو رسم و رواج کے ساتھ شادی کر لی۔ اس کے بعد دونوں نے زبردست ڈانس کیا جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی لڑکی نے پولیس سے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ اسے اپنے والدین سے اپنی جان کا خطرہ ہے۔
معلومات کے مطابق بدایوں سٹی کوتوالی کے محلہ کابل پورہ گوٹیا کے رہنے والے روشن بیگم کی بیٹی بننے بابو اور تھانہ اُجھنی کے محلہ کلاکھیڑا کے رہنے والے شیوم گپتا کے درمیان کافی دنوں سے محبت چل رہی تھی۔ دونوں شادی کرنا چاہتے تھے لیکن مذہب اور گھر والے رکاوٹیں بن رہے تھے۔ بہت کوششوں کے باوجود جب اس کے والدین اس شادی کے لیے تیار نہیں ہوئے تو اس نے گھر سے بھاگ کر شیوم سے شادی کرلی۔ اسی روشنی کا کہنا ہے کہ اس کی جان کو اس کے گھر والوں سے خطرہ ہے۔ انہوں نے ایس ایس پی بدایوں سے ویڈیو بھیج کر سیکورٹی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس نے بتایا کہ اس کے والد اس کی زبردستی دوسری جگہ شادی کرنا چاہتے تھے۔
اس کے بعد وہ گھر سے بھاگی اور شیوم کے ساتھ جمعہ کو بریلی میں اگست منی آشرم پہنچی۔ یہاں روشنی نے سب سے پہلے ہندو مذہب اپنایا۔ اس کے بعد ہندو رسم و رواج سے شیوم سے شادی کی۔ روشنی کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے جیون ساتھی کا انتخاب اپنی مرضی سے کیا ہے۔ وہ خوش ہے۔ اپنا آدھار کارڈ اور تعلیمی سرٹیفکیٹ دکھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ بالغ ہیں اور انہیں اپنے فیصلے خود لینے کا حق ہے۔
روشنی نے ایک ویڈیو کے ذریعے اپنے خاندان سے خطرہ بتاتے ہوئے ڈی ایم بدایوں اور ایس ایس پی بدایوں سے سیکورٹی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ اسی دوران سوشل میڈیا پر نئے شادی شدہ جوڑوں کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں دونوں خوشی سے ڈانس کرتے نظر آ رہے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…