لوک سبھا انتخابات 2024 میں بی جے پی کی کارکردگی وہ نہیں رہی جیسا کہ پارٹی لیڈران نتائج آنے سے قبل دعویٰ کر رہے تھے۔ بی جے پی کی سب سے ناقص کارکردگی یوپی میں رہی۔ تاہم اب پارٹی کے اندر الزامات اور جوابی الزامات کا دور شروع ہو گیا ہے۔ بی جے پی لیڈر اور سابق مرکزی وزیر سنجیو بالیان نے وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھا ہے۔ انہوں نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
دراصل سنگیت سوم نے سنجیو بالیان پر بیرونی ممالک (آسٹریلیا) میں زمینوں کی خرید و فروخت کے سنگین الزامات لگائے تھے۔ بی جے پی کے سابق ایم ایل اے سنگیت سوم کے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے سنجیو بالیان نے منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے ان الزامات کے پیچھے سازش کرنے والوں کو بے نقاب کرنے کی بھی بات کی۔
سنجیو بالیان نے وزیر داخلہ شاہ کو خط لکھا
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو لکھے خط میں سنجیو بالیان نے لکھا، ’’نریندر مودی جی کو مسلسل تیسری بار دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا وزیر اعظم منتخب ہونے پر دلی مبارکباد‘‘۔ یہ جیت وزیر اعظم کی اپنے نظریات اور ثقافتی اور سماجی اقدار کے تئیں دیانتداری، ملک کو دنیا میں اعلیٰ مقام تک پہنچانے کے لیے ان کی فرض شناسی، استحصال زدہ طبقوں اور ماؤں بہنوں کی بہتری کے لیے ان کی مسلسل کوششوں اور قوم کے لیے ان کی لگن کی عکاسی کرتی ہے۔ نوجوانوں کے سنہری مستقبل کی طرف اشارہ ہے۔ ترقی کے اس عظیم سفر میں مجھے بھی آپ کے ساتھ چلنے کا شرف حاصل ہوا، اس کے لیے میں ہمیشہ مقروض اور شکر گزار رہوں گا۔
سنجیو بالیان نے سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا۔
سنجیو بالیان نے ان الزامات پر کہا، ’’حالیہ دنوں میں میڈیا کے ذریعے ایک اہم بات سامنے آئی ہے۔ مغربی اتر پردیش کے ایک سابق ایم ایل اے کے لیٹر ہیڈ پر صحافیوں کو ایک خط تقسیم کیا گیا ہے، جس میں مجھ پر بدعنوانی کے بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں۔ میں اس میں لگائے گئے تمام الزامات کی تردید کرتا ہوں اور چونکہ میں وزیراعظم کی سابقہ دونوں حکومتوں میں وزیر رہ چکا ہوں اس لیے یہ میری ذمہ داری ہے کہ مجھ پر لگائے گئے ایسے الزامات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کراؤں۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ ان تمام الزامات کی سی بی آئی یا کسی اور اعلیٰ سطحی ادارے سے تحقیقات کروائیں، تاکہ مجھ پر لگائے گئے تمام الزامات کی حقیقت ملک کے سامنے آ سکے اور اس کے پیچھے سازش کرنے والوں کے چہرے بھی بے نقاب ہو سکیں۔
مظفر نگر کی ترقی پر زور دیا گیا۔
انہوں نے خط میں مزید لکھا کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں، میں گزشتہ 10 سالوں سے مغربی اتر پردیش کے مظفر نگر علاقے کی نمائندگی کر رہا ہوں۔ جہاں 2014 سے پہلے اخبارات اغوا، ڈکیتی، تاوان، بھتہ خوری، قتل وغیرہ کی خبروں سے بھرے ہوتے تھے۔ جہاں مسافر میرٹھ اور رڑکی کے درمیان شام کے وقت کے بعد اپنی گاڑیاں روکنے سے بھی ڈرتے تھے۔ وہاں وزیر اعظم کے ترقی کے منتر نے مجھے اس خوف زدہ مظفر نگر کو ترقی کی طرف لے جانے کی ترغیب دی۔
بھارت ایکسپریس۔
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…
اڈانی معاملے میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا ہے کہ ہم…
حادثے میں کار میں سوار پانچ نوجوانوں کی موت ہو گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں…
اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے میڈیکل ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ…
ہندوستان نے کینیڈا کی طرف سے نجار کے قتل کے الزامات کو یکسر مسترد کر…