علاقائی

Bihar: حاجی پور میں جعلی شراب سے اموات پر وزیر شراون کمار کا بیہودہ بیان، کہا- بہار میں شراب منع ہے تو شراب پینے کیوں جا رہے ہو؟

Shravan Kumar: بہار کے حاجی پور میں زہریلی شراب پینے سے تین افراد کی موت ہو گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ ریاست میں شراب پر پابندی کے باوجود تینوں نے شراب نوشی کی تھی۔ جس کی وجہ سے تینوں افراد ہلاک ہو گئے۔ وہیں بہار حکومت کے وزیر شراون کمار نے اس معاملے پر ایک مضحکہ خیز بیان دیا ہے۔ شراون کمار نے کہا کہ جب لوگوں کو پتہ ہے کہ بہار میں شراب نوشی بند ہے تو پھر وہ زہر کیوں پی رہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ جب آپ پینے جاتے ہیں تو صرف آپ اور آپ کے خاندان کے افراد اس کی وجہ سے تکلیف میں ہوتے ہیں۔

وزیر شراون کمار کے اس بیان کے بعد لوگ لگاتار ان پر طنز کررہے ہیں۔ بہار میں زہریلی شراب کی وجہ سے کئی لوگوں کی جان جا چکی ہے۔

زہریلی شراب سے اموات پر وزیر کا بیان

بہار کے دیہی ترقی کے وزیر شراون  کمار یہیں نہیں رکے،  انہوں نے کہا کہ بہار میں صرف زہریلی شراب ہی بک رہی ہے، لوگوں کو زہریلی شراب ہی پلائی جا رہی ہے، اصلی شراب کوئی نہیں پلا رہا ہے،شراب پئیں گے تو صرف زہر والی ہی پئیں گے۔ اس کے بعد وزیر شراون نے کندھے اچکاتے ہوئے کہا کہ جو لوگ زہریلی شراب بیچ رہے ہیں، اگر وہ ایسی حرکت میں لگے رہے تو انہیں بخشا نہیں گا۔

وزیر کے بیان پر پوچھے گئے سوالات

شراون کمار کے شراب پر پابندی کے بیان پرسوال کیا گیا  کہ اگر بہار میں شراب پر پابندی ہے تو شراب کہاں سے برآمد ہو رہی ہے اور شراب پر پابندی کے باوجود ایسے واقعات کیوں ہو رہے ہیں؟ تو وزیر نے اس پر مختلف انداز میں بیان دیا کہ ملک میں دفعہ 302 نافذ ہے، جو لوگ ملزم ہوتے ہیں وہ جیل جاتے ہیں اور عمر قید ہو جاتی ہے، پھر بھی کچھ واقعات ہوتے رہتے ہیں، کچھ غلط کام کرنے والے لوگ معاشرے میں رہتے ہیں۔ حکومت ان لوگوں پر نظر رکھے ہوئے ہے جو غلط کام کرتے ہیں، وہ ضرور پکڑے جائیں گے۔

شراب پر پابندی کے بارے میں وزیر شراون کمار نے کہا کہ قانون اپنا کام کر رہا ہے، دیر ہو چکی ہے لیکن اندھیرا نہیں ہوا، بہت سے لوگ ہوش میں آ چکے ہیں، مٹھی بھر لوگ ہیں،جو اب بھی اس طرح  کے کام کر رہے ہیں، انہیں بھی  پکڑا جائے گا۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ بہار میں کافی عرصے سے شراب پر پابندی ہے، اس کے باوجود بھی  لوگ پینے کے لئے شراب کا انتظام کرلیتے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Bharat Express

Recent Posts