-بھارت ایکسپریس
جمعرات کو جوڈیشل مجسٹریٹ کوٹ دوار کی عدالت میں انکیتا قتل کیس کی سماعت کے بعد اگلی تاریخ 3 جنوری مقرر کی گئی ہے۔ انکیتا قتل کیس کے تینوں ملزمان نے اپنی رضامندی اور اختلافی خطوط واپس لے لیے۔ پوچھا گیا ہے کہ پولیس نارکو ٹیسٹ یا پولی گراف ٹیسٹ کیوں کرانا چاہتی ہے۔ جبکہ اس معاملے میں چارج شیٹ بھی داخل کر دی گئی ہے۔
کیس میں ملزم انکت کی جانب سے ٹیسٹ کے لیے اختلافی خط جیل کے ذریعے بھیجا گیا تھا۔ آج ان تینوں ملزمان کی جانب سے وکیل کا تقرر کیا گیا ہے ۔جنہوں نے ان خطوط کو واپس لینے کی درخواست دی ہے۔ ان تمام معاملات میں عدالت نے سماعت کے لیے اگلی تاریخ 3 جنوری مقرر کی ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ انکیتا کے خاندان کے ساتھ ساتھ ریاست کے لوگوں نے اس وی آئی پی کا نام ظاہر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔جس کو خصوصی سروس دینے پر انکیتا کو ہراساں کیا جا رہا تھا۔ تاہم پولیس ملزمان سے یہ راز نہیں نکال سکی۔ ایسے میں اس معاملے میں نارکو ٹیسٹ کی مانگ بھی اٹھنے لگی ہے۔ اس پر غور کرنے کے بعد ایس آئی ٹی نے 9 دسمبر کو کوٹ دوار کورٹ میں نارکو ٹیسٹ کی درخواست دی تھی۔ نارکو سے پہلے عدالت نے ایس آئی ٹی کو ملزم کا پولی گراف ٹیسٹ کرانے کا بھی مشورہ دیا تھا۔
ٹیسٹ کے لیے تینوں ملزمان کی رضامندی طلب کی گئی تھی، لیکن صرف پلکت اور سوربھ نے نارکو ٹیسٹ کے لیے رضامندی ظاہر کی۔ جبکہ انکت نے 10 دن کا وقت مانگا تھا۔ اس پر عدالت نے اس معاملے کی سماعت 22 دسمبر کو کرنے کو کہا تھا۔ آج انکت کی رضامندی یا اختلاف سے متعلق خط جیل سے عدالت پہنچے گا۔ اس کے بعد ہی عدالت فیصلہ کر سکتی ہے کہ نارکو ٹیسٹ کیا جائے گا یا نہیں۔ اگر انکت نے رضامندی نہیں دی تو پھر قواعد کے مطابق کسی کا ٹیسٹ نہیں کیا جا سکتا۔
-بھارت ایکسپریس
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…