علاقائی

غازی آباد کے اسکول کے اوپریٹر نے کی ایک طلبہ کی عصمت دری

 ( بھارت ایکسپریس  ) غازی آباد کے مسوری علاقے میں ایک پرائیویٹ اسکول کے آپریٹر شہادت نے دو ماہ تک ایک نابالغ لڑکی کی عصمت دری کی۔ چھٹی کے بعد وہ طالبہ کو موبائل فون چلانا سکھانے کے بہانے روکتا تھا۔ اس نے لڑکی کو دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے کسی کو بتایا تو وہ اسکول میں پڑھنے والے اس کے بہن بھائیوں کو قتل کرکے لاش نہر میں پھینک دے گا۔ جب والدین نے لڑکی کی خاموشی کے بارے میں پوچھا  جب  وہ اسکول جانے سے انکار کر رہی تھی  تو انہیں اس معاملے کا علم ہوا۔ اس کے بعد انہوں نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔ پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ملزم شہادت مفرور ہے۔ اس کی تلاش جاری ہے۔

اسکول آپریٹر نے پہلے بھی طالبات کے ساتھ بدفعلی کی تھی۔ بعد ازاں اس کی عصمت دری کی۔ شہید نے اسے موبائل فون دلانے  کا وعدہ بھی کیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ جس اسکول میں عصمت دری کی گئی، اسی عمارت میں ایک مدرسہ بھی چلتا ہے، جو 2014  سرگرم ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ ملزم شہید مولوی بھی ہے۔ اسکول کو کلاس VI تک تسلیم  کیا گیا ہے، لیکن کلاسز VIII تک جاری رہتی ہیں۔

Bharat Express

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

8 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

10 hours ago