علاقائی

Submarine deal with India could become a flagship project: بحریہ کے آبدوز پروجیکٹ کے لیے ہند-جرمن کمپنیوں کے درمیان معاہدے پر دستخط

Submarine deal with India could become a flagship project: جرمن دفاعی کمپنی Thyssenkrupp Marine Systems (TKMS) اور ہندوستانی حکومت کی Mazagon Dock Shipbuilders Limited (MDL) نے ہندوستانی بحریہ کے لیے چھ اسٹیلتھ آبدوزیں خریدنے کے لیے 43,000 کروڑ روپے کا معاہدہ کرنے کے لیے ہاتھ ملایا ہے۔ دونوں کمپنیوں نے بدھ کو اس معاہدے پر بولی لگانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

ایم او یو پر جرمن وزیر دفاع بورس پسٹوریئس کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔ ایک دن پہلے پسٹوریئس نے دفاعی شعبے میں تعاون کے سلسلے میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے ساتھ اہم  بات چیت کی تھی۔ جرمن وزیر دفاع نے بھی چھ آبدوزوں کے معاہدے میں دلچسپی ظاہر کی تھی اور کہا تھا کہ ٹی کے ایم ایس اس میگا پراجیکٹ کو مکمل کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

ممبئی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پسٹوریئس نے کہا، “میں خوش ہوں کہ ایم ڈی ایل اور ٹی کے ایم ایس کے درمیان معاہدے پر دستخط کے موقع پر موجود ہوں۔” یہ آبدوزیں اسٹریٹجک پارٹنرشپ ماڈل کے تحت بنائی جائیں گی۔ اس ماڈل کے تحت ملکی دفاعی مینوفیکچرنگ کمپنیوں کو اعلیٰ معیار کا فوجی سازوسامان تیار کرنے کے لیے معروف غیر ملکی دفاعی کمپنیوں کے ساتھ معاہدہ کرنے کی اجازت ہے جس سے درآمدات پر انحصار کم ہو گا۔ P-75 انڈیا کے نام سے پروجیکٹ کے لیے بولی لگانے کا عمل اگست میں ختم ہو رہا ہے۔

حکام نے کہا کہ وزارت دفاع اس کمپنی کے نام کا اعلان کر سکتی ہے جسے اس سال کے آخر تک یا اگلے سال کے شروع میں ٹھیکہ ملے گا۔ ایم او یو کے مطابق، ٹی کے ایم ایس آبدوزوں کی انجینئرنگ اور ڈیزائن میں حصہ ڈالے گا اور ساتھ ہی مشترکہ منصوبے کے لیے کنسلٹنسی سپورٹ فراہم کرے گا، جبکہ ایم ڈی ایل متعلقہ آبدوزوں کی تعمیر اور ترسیل کی ذمہ داری ہوگی۔

جرمن وزیر دفاع پسٹوریئس نے TKMS اور MDL کے درمیان شراکت کو چھ آبدوزوں کی ممکنہ تعمیر کے لیے کلیدی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نئے منصوبے کے لیے سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے۔ ہندوستانی شراکت دار کمپنیاں گزشتہ دہائیوں میں جرمن ٹیکنالوجی، آلات، آبدوزوں اور بحری جہازوں کی بھروسے اور لمبی عمر کی مداح رہی ہیں۔

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

16 mins ago