جھارکھنڈ: جھارکھنڈ کے لوہردگا ضلع میں باراتیوں کو لے جا رہی بس اور ٹرک کے درمیان تصادم میں تین بچوں کی موت ہو گئی اور آٹھ دیگر شدید زخمی ہو گئے۔ پولیس نے ہفتہ کے روز یہ جانکاری دی۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ حادثے میں ہلاک ہونے والے بچوں کی عمریں چھ ماہ سے چھ سال کے درمیان تھیں۔
تاتی گاؤں کے قریب پیش آیا حادثہ
انہوں نے بتایا کہ حادثہ جمعہ کی رات ریاستی دارالحکومت رانچی سے تقریباً 60 کلومیٹر دور کوڈو علاقے کے تاتی گاؤں کے قریب پیش آیا۔ کوڈو پولس اسٹیشن کے انچارج کلدیپ راج ٹوپو نے پی ٹی آئی کو بتایا، “حادثے میں تین بچوں کی موت ہوگئی۔ ٹرک ڈرائیور سمیت آٹھ دیگر لوگ شدید زخمی ہوئے ہیں، جنہیں علاج کے لیے رانچی کے راجندر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (RIMS) لے جایا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بارات رانچی ضلع کے بوریا علاقے میں گئی تھی۔ پولیس نے بتایا کہ بس گملا ضلع کی طرف جارہی تھی جب یہ حادثہ پیش آیا۔
پولیس نے شروع کی تفتیش
عینی شاہدین کے مطابق جمعہ کی رات تقریباً 8 بجکر 45 منٹ پر شادی کی بس میں سوار لوگ رانچی سے شادی کی تقریب میں شرکت کے بعد گملا بشن پور کے بنالات میں اپنے گھر واپس جا رہے تھے، جبکہ ٹرک لوہردگا سے کوڈو کی طرف جا رہا تھا۔ بس کی رفتار بہت زیادہ تھی اور وہ بس سے ٹکرا گئی جس کی وجہ سے یہ ہولناک واقعہ پیش آیا۔ اس حادثے میں زخمی ہونے والے لوگوں کو آس پاس کے گاؤں والوں نے بس سے باہر نکال کر اسپتال بھیجا ہے۔ اس واقعہ کے بعد پورے علاقے میں سوگ کی لہر ہے۔ پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے۔
یہ بھی بڑھیں: اکھلیش یادو نے جیل میں بند ایس پی لیڈر اعظم خان سے کی ملاقات، ان سیٹوں پر ہوئی بات چیت، کئی ناموں پر کیا غور
تین بچوں کی ہوئی موت
لوہردگا کے کوڈو میں سڑک حادثے میں ہلاک ہونے والے بچوں میں گملا وشن پور تھانہ علاقہ کے گھڑامن اوراون کا 6 ماہ کا بیٹا پھولسورا، گھرمن کھیروارکا 6 سالہ بیٹا سمیت کھیروار اور للت کجور کا 5 ساملہ بیٹا پریانشو کجورشامل ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…