علاقائی

Rakesh Tikait on Farmers Protest: کسان تحریک کے دوران ‘ٹکیت خاندان کے کسی فرد کی جاسکتی ہے جان ، راکیش ٹکیت کا بڑا بیان

راکیش ٹکیت نے کسانوں کی تحریک کے درمیان بی کے یو کی ماہانہ پنچایت میں بڑا بیان دیا ہے۔ کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ متحدہ کسان مورچہ کے ساتھ ساتھ ملک بھر کے کسان دہلی کی سرحد تک قومی شاہراہوں پر ٹریکٹر ٹرالیوں کے ساتھ رہیں گے۔ بی کے یو لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ کسانوں کی تحریک میں ٹکیت خاندان کے ایک فرد کی قربانی دی جا سکتی ہے۔

دریں اثنا، کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ 21 فروری کو ریاست کے تمام ضلع کلکٹریٹس پر ٹریکٹر ٹرالیوں کے ساتھ کسانوں کا مظاہرہ کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی راکیش ٹکیت نے کہا کہ 26 اور 27 فروری کو کسان ٹریکٹر ٹرالیوں کے ساتھ مظفر نگر سے غازی پور سرحد تک ہائی وے پر رہیں گے۔ مظفر نگر میں بھارتیہ کسان یونین کی ماہانہ پنچایت میں راکیش ٹکیت نے اعلان کیا کہ 26 اور 27 فروری کو ہریدوار سے غازی پور کی سرحد تک ہائی وے پر ٹریکٹر کھڑے کر دیے جائیں گے تاہم ٹریکٹر کے ساتھ دہلی تک مارچ کرنے کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔

ساتھ ہی راکیش ٹکیت نے یہ کہہ کر سب کو حیران کر دیا کہ تحریک میں گولی لگنے سے ٹکیت خاندان کے ایک فرد کا شہید ہونا ضروری ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے سرمایہ داروں کا نام لے کر حکومت کو گھیر لیا اور کہا کہ یہ ان کی حکومت نہیں، یہ حکومت سرمایہ داروں کا ٹولہ ہے، اس لیے تحریک طویل عرصے تک جاری رہے گی۔ راکیش ٹکیت نے کہا کہ 8 سال تک احتجاج رہے گا کیونکہ 32 کے بعد حکومت گر جائے گی۔

ضمیر اور زمین بچانا ہے تو احتجاج کرنا پڑے گا۔

دوسری طرف راکیش ٹکیت بی جے پی کے 400 سیٹوں کو عبور کرنے کے نعرے پر کافی حملہ آور نظر آئے اور کہا کہ الیکشن کی ضرورت نہیں ہے، بس حکومت کی تجدید کریں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگر ضمیر اور زمین کو بچانا ہے تو ہمیں احتجاج کرنا پڑے گا۔ سال 2047 تک 70 فیصد زمین صنعت کاروں کے قبضے میں آجائے گی اور کھانے پینے کی اشیاء کو محفوظ میں بند کردیا جائے گا۔

حکومت نے قالین بچھا دیا ہے۔

لوک سبھا انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے راکیش ٹکیت نے کہا کہ حکومت نے ان لوگوں کے لیے قالین بچھا دیا ہے جنہیں جانا ہے، چلے جائیں لیکن تحریک میں ہمارے ساتھ رہیں۔ راکیش ٹکیت نے کسانوں کو خبردار کیا کہ وہ تحریک میں ایک سال کی فصل لگانے کے لیے تیار رہیں۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ دہلی، ہریانہ، اتراکھنڈ اور پنجاب کے کسان سسولی میں ماہانہ پنچایت میں آئے تھے، جنہوں نے پنچایت میں لئے گئے فیصلے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا اور ایس کے ایم کو بھی آگاہ کیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

26 mins ago