علاقائی

Bihar Bridge Collapsed: بہار میں گزشتہ 15 دنوں میں گرے 9 پل، سپریم کورٹ پہنچا معاملہ، کئی عہدیداران کو بنایا گیا فریق

Bridges Collapse in Bihar: بہار میں پل گرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ 15 دنوں میں اب تک 9 پل گر چکے ہیں۔ گرنے کی وجہ مٹی کا کٹاؤ بتایا جا رہا ہے۔ اب یہ معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچ گیا ہے۔ بہار کے وکیل برجیش سنگھ نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ عرضی میں بہار حکومت کو ریاست میں تمام موجودہ اور زیر تعمیر پلوں کا آڈٹ کرانے کی ہدایت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ریاست میں پل گرنے کے واقعات کو ذہن میں رکھتے ہوئے پرانے اور کمزور پلوں کو یا تو منہدم کیا جانا چاہئے یا پھر دوبارہ تعمیر کیا جانا چاہئے۔

2 سال میں گرے زیر تعمیر تین بڑے پل

درخواست گزار نے کہا کہ پل ٹوٹنے کے موجودہ معاملے پر سپریم کورٹ کو فوری غور کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو سال کے اندر تین بڑے زیر تعمیر پل، درمیانے اور چھوٹے پلوں کے گرنے کے اور بھی کئی واقعات ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان واقعات میں کچھ لوگ ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی سنگین غفلت اور ٹھیکیداروں اور متعلقہ اداروں کے کرپٹ گٹھ جوڑ کی وجہ سے مستقبل میں مزید واقعات رونما ہو سکتے ہیں۔

درخواست میں سیوان، مدھوبنی، کشن گنج اور دیگر واقعات کا ذکر ہے۔ درخواست گزار کے مطابق یہ انتہائی تشویشناک بات ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں میں پل مسلسل گر رہے ہیں۔ بہار میں پل گرنے کے ایسے واقعات صحیح نہیں ہیں۔ اس لیے سپریم کورٹ فوری اقدامات کرے۔ بہار میں تعمیر شدہ، پرانے اور زیر تعمیر پلوں کی حقیقی وقت میں نگرانی کے لیے مناسب پالیسی یا طریقہ کار بنانے کی ہدایات دی جائیں۔

بہار میں گرنے والے پلوں کے لیے سینسر کا استعمال کرتے ہوئے پلوں کی مضبوطی کی نگرانی کے لیے ایک لازمی ہدایت نامہ جاری کیا جانا چاہیے۔ بہار میں تمام موجودہ اور زیر تعمیر پلوں کی مسلسل نگرانی کے لیے متعلقہ شعبے کے اعلیٰ سطحی ماہرین پر مشتمل ایک موثر مستقل باڈی تشکیل دینے اور ریاست میں موجود تمام پلوں کی صحت پر ایک جامع ڈیٹا بیس بنانے کی ہدایت دی جائے۔

سیوان میں ایک ہی دن میں 3 پل گرے

سیوان میں ایک ہی دن میں تین پل گر گئے۔ چھپرہ میں دو پل گر گئے۔ سیوان میں پل گرنے کا پہلا واقعہ مہاراج گنج سب ڈویژن کے دیوریا گاؤں میں پیش آیا۔ جہاں گنڈک ندی پر بنے پل کا ایک ستون گر گیا اور پل ٹوٹ گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ پل 40 سال پرانا تھا۔ درخواست گزار نے بہار کے چیف سکریٹری، سڑک کی تعمیر کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری، بہار اسٹیٹ برج کنسٹرکشن کارپوریشن لمیٹڈ کے چیئرمین، سڑک ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کی وزارت کے سیکریٹری اور دیگر کو فریق بنایا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ 18 جون کو ارریہ میں بکرا ندی پر 12 کروڑ روپے کی لاگت سے بنائے گئے پل منہدم ہو گیا تھا۔ اس کے بعد 22 جون کو سیوان میں گنڈک ندی پر بنا پل گر گیا۔ کہا جاتا ہے کہ یہ پل تقریباً 40 سے 45 سال پرانا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Sanatana dharma controversy: اودے ندھی اسٹالن کو سپریم کورٹ سے فروری تک ملی راحت،مقدمے کی منتقلی سے متعلق درخواست پر سماعت جاری

سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…

45 minutes ago

IND vs AUS 1st Test Day 1: ٹیم انڈیا نے آسٹریلیائی کھلاڑیوں کو دن میں دکھائے تارے،40 رنز پر آدھی ٹیم لوٹی پویلین

آسٹریلیا کو ابھی تک  پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…

2 hours ago

Delhi Election 2025: ‘فری کی ریوڑی چاہیے یا نہیں… دہلی کے لوگ طے کریں گے ‘، انتخابی مہم کی شروعات پر اروند کیجریوال کا بیان

کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…

2 hours ago

Sambhal Masjid News:سنبھل مسجد میں سروے کے معاملے میں مایاوتی کا پہلا ردعمل، نماز جمعہ سے قبل کہی یہ بات

 شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…

4 hours ago

Maharashtra Election 2024: مہاراشٹرا انتخابات کی گنتی سے قبل ادھو ٹھاکرے الرٹ، امیدواروں کو دی یہ ہدایت

ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…

5 hours ago