سیاست

Uniform Civil Code: یکساں سول کوڈ معاملہ پر کیا ہے نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو کا موقف؟

منگل (27 جون) کو مدھیہ پردیش کے بھوپال میں یکساں سول کوڈ معاملہ پر وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کے بعد یہ معاملہ ملک بھرمیں گرما گیا ہے۔ اب جے ڈی یو نے یو سی سی پر اپنا موقف ظاہر کیا ہے۔ جے ڈی یو کے قومی ترجمان کے سی تیاگی نے بدھ (28 جون) کو کہا کہ ان کی پارٹی اور نتیش کمار یکساں سیول کوڈ کی مخالفت نہیں کر رہے ہیں، لیکن  یہ چاہتے ہیں کہ مشاورت کے ذریعہ حکومت یکساں سول کوڈ معاملہ پر آگے بڑھے۔ اس کے ساتھ ہی جے ڈی یو لیڈر نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی 2024 کے انتخابات کے پیش نظر یو سی سی کو مسئلہ بنا رہی ہے ۔ اس معاملے پردیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے بھی ردعمل سامنے آیا ہے۔

یو سی سی پر عاپ  کا موقف

 عام آدمی پارٹی کے لیڈر سندیپ پاٹھک نے بھی  پر اپنی پارٹی کا موقف بتا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی اصولی طور پریکساں سول کوڈ کی حمایت میں ہے لیکن اس پر تمام مذاہب کے رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کے بعد اتفاق رائے سے آگے بڑھنا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئین کے دفعات کے مطابق یو سی سی ہونا چاہیے۔

کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے یہ بات کہی

کانگریس لیڈراور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے وزیر اعظم مودی کے اس بیان پر نشانہ سادھا ہے کہ ‘دو قانون ہونے سے گھر نہیں چلے گا تو ملک دوہرے نظام سے کیسے چلے گا’۔ چدمبرم نے کہا کہ خاندان خون کے رشتوں کے دھاگے سے بندھا ہوتا ہے جب کہ قوم آئین سے چلتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین لوگوں میں تنوع اور کثرتیت کو تسلیم کرتا ہے۔

مختار عباس نقوی کا اپوزیشن جماعتوں پر نشانہ

 ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر مختار عباس نقوی نے بدھ کے روز کہا کہ وقت آگیا ہے کہ یو سی سی کو ان ‘فرقہ وارانہ کاریگروں’ سے آزاد کیا جائے کیونکہ یہ کسی خاص برادری کے لیے نہیں بلکہ پورے سماج کے لیے ہے۔ .

یو سی سی پر پی ایم مودی نے کیا کہا؟

منگل کو یو سی سی کی ضرورت اور اہمیت پر وزیر اعظم نے کہا تھا  کہ اس حساس معاملے پر مسلمانوں کو اکسایا جا رہا ہے۔ پی ایم نے کہا تھا ہم دیکھ رہے ہیں کہ یکساں سول کوڈ کے نام پر لوگوں کو اکسانے کا کام کیا جا رہا ہے۔ اگر کسی گھر میں خاندان کے ایک فرد کے لیے ایک اور دوسرے کے لیے دوسرا قانون ہو تو کیا وہ خاندان چل سکے گا؟ پھر ایسے دوہرے نظام سے ملک کیسے چلے گا؟ ہمیں یاد رکھنا ہوگا کہ ہندوستان کا آئین بھی شہریوں کے مساوی حقوق کی بات کرتا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہیہ لوگ (اپوزیشن) ہم پر الزام لگاتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ  اگر وہ واقعی مسلمانوں کے مفاد میں (کام) کرتے تو مسلم خاندان تعلیم اور ملازمتوں میں پیچھے نہ رہتے۔

-بھارت ایکسپریس

Amir Equbal

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

Parliament Winter Session: پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے ٹویٹ کیا، "پارلیمنٹ کا سرمائی…

7 mins ago