جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے تحت ووٹنگ کے تیسرے مرحلے میں صبح 9 بجے تک 11.60 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ بانڈی پورہ میں 11.64 فیصد، بارہمولہ میں 8.89 فیصد، جموں میں 11.46 فیصد، کٹھوعہ میں 13.09 فیصد، کپواڑہ میں 11.27 فیصد، سانبہ میں 13.31 فیصد اور ادھم پور میں 14.23 فیصد ووٹنگ ہوئی۔
ملکارجن کھڑگے نے جموں و کشمیر انتخابات پر ٹویٹ کیا
جموں و کشمیر میں ووٹنگ کے تیسرے اور آخری مرحلے کے آغاز کے بعد کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے منگل کو ووٹروں سے بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی اور کہا کہ ریاست کا درجہ چھیننے والوں کو سبق سکھانے کا یہ آخری موقع ہے۔
‘ووٹرز بڑی تعداد میں ووٹ ڈال رہے ہیں’
مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے جموں میں ووٹ ڈالنے کے بعد کہا، ‘یہ جمہوریت کا جشن ہے، یہ نہ صرف جموں میں بلکہ کئی سالوں کے بعد دیکھا جا رہا ہے۔ ووٹرز کی بڑی تعداد ووٹ ڈال رہی ہے۔ دس سال بعد اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں اور اس بار تقریباً 50 سال بعد دیگر ریاستوں کی طرح پانچ سال کے لیے اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں۔ ایمرجنسی کے دوران اندرا گاندھی ایک ترمیم لائی تھیں جس میں لوک سبھا-اسمبلی کی میعاد بڑھا کر 6 سال کر دی گئی تھی، یہاں این سی کو مرکز کی ترامیم کو قبول کرنے یا نہ کرنے کا حق تھا، آرٹیکل 370 کا غلط استعمال ہوا۔
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے کے لیے آج ووٹنگ ہو رہی ہے۔ گزشتہ دو مرحلوں کے لیے ووٹنگ پرامن طریقے سے ہوئی۔ اس مرحلے میں 5,060 پولنگ اسٹیشنوں پر 39.18 لاکھ سے زیادہ ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں۔ تیسرے اور آخری مرحلے میں کل 40 اسمبلی حلقوں میں ووٹنگ ہوگی جو جموں خطہ کے جموں، ادھم پور، سانبہ اور کٹھوعہ اضلاع اور شمالی کشمیر کے بارہمولہ، بانڈی پورہ اور کپواڑہ اضلاع میں ہیں۔
بھارت ایکسپریس
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…