سیاست

Shiv Sena: ‘تو وہ بینک کھاتوں پر بھی قبضہ کر لیں گے…’، ادھو دھڑے نے شیوسینا کے نام اور نشان پر سپریم کورٹ میں کی اپیل، کل ہوگی سماعت

Supreme Court to Hear Uddhav Thackeray Plea: سپریم کورٹ نے بدھ کو مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا کے دھڑے کی درخواست پر سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، جس میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے کیمپ کو حقیقی شیوسینا کے طور پر تسلیم کرنے اور ‘تیر اور کمان’ کے انتخابی نشان کی الاٹمنٹ کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے بعد مہاراشٹر میں سیاسی ہلچل مچ گئی ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے فیصلے کے بعد کہا تھا کہ وہ سپریم کورٹ جائیں گے۔

ٹھاکرے کیمپ کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل کپل سبل نے منگل کو سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس کرشنا مراری اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ کے سامنے یہ مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ اگر الیکشن کمیشن کے حکم پر روک نہ لگائی گئی تو وہ نشانات اور بینک اکاؤنٹس لے لیں گے۔ براہ کرم اسے کل کے لئے آئینی بنچ کے سامنے لسٹ کریں۔”

عدالت عظمیٰ نے کہا کہ اسے کیس کی فائل کو دیکھنے کی ضرورت ہے اور بدھ کو سہ پہر 3.30 بجے تک سماعت ملتوی کردی۔ ٹھاکرے کیمپ کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ اٹھائے گئے نکات کا ان مسائل سے براہ راست تعلق ہے جن پر آئینی بنچ غور کر رہی ہے۔ اس عرضی میں دلیل دی گئی کہ الیکشن کمیشن نے یہ کہہ کر غلطی کی کہ شیوسینا میں پھوٹ ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ جب کسی سیاسی جماعت میں تقسیم کا کوئی ثبوت نہیں ہے تو اس بنیاد پر الیکشن کمیشن کا نتیجہ مکمل طور پر غلط ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Election Commission decision on Shiv Sena: ادھو گروپ کو الیکشن کمیشن سے بڑا جھٹکا، شیو سینا اور انتخابی نشان شندے گروپ کے پاس رہے گا

کمیشن نے تعصب سے کام لیا – درخواست میں دعویٰ

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ٹھاکرے کیمپ کو ایوان نمائندگان میں بھاری اکثریت حاصل ہے، جو پارٹی کے پرائمری ممبران اور دیگر جماعتوں کی خواہشات کی نمائندگی کرنے والا اعلیٰ ترین ادارہ ہے۔ ٹھاکرے دھڑے نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ کمیشن نے تعصب اور غیرضروری طریقے سے کام کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے جمعہ کو شندے کی قیادت والے دھڑے کو حقیقی شیو سینا کے طور پر تسلیم کیا اور اسے آنجہانی بالاصاحب ٹھاکرے کی قائم کردہ غیر منقسم شیوسینا کا نشان الاٹ کرنے کا حکم دیاتھا۔

جنگ پارٹی کے نام اور نشان تک ہی محدود نہیں

دراصل یہ جنگ پارٹی کے نام اور نشان کی بھی نہیں ہے۔ شیوسینا کے پورے مہاراشٹر میں 82 مقامات پر بڑے دفاتر اور ممبئی میں 280 چھوٹے دفاتر ہیں۔ ایسے میں ان پر قبضے کی جنگ شروع ہو سکتی ہے۔ شیوسینا کے دفتر اور پارٹی کے منہ بولے اخبار سامنا کی ملکیت پر بھی سوال اٹھ رہا ہے۔ حالانکہ وہ ٹرسٹ کے ذریعہ چلائے جاتے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Bharat Express

Recent Posts

Afghanistan- A Cat’s Freedom and A Girl’s Cage: افغانستان-ایک بلی کی آزادی اور لڑکی کا پنجرہ

طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…

48 minutes ago

Dhanush and Nayanthara ignored each other: شادی کی تقریب میں دھنش اور نینتارہ نے ایک دوسرے کو کیا نظر انداز، ویڈیو وائرل

اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…

1 hour ago

Baba Siddiqui Murder Case: بابا صدیقی قتل کیس کا ایک اور ملزم ناگپور سے گرفتار، ممبئی میں ہوگی سمیت سے تفتیش

تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…

2 hours ago

PM Modi’s Gifts: عالمی رہنماوں کو پی ایم مودی کے تحفے: عالمی سفارت کاری میں ہندوستان کے ثقافتی ورثے اہم نمائش

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…

3 hours ago