Qatar Indians Death penalty: قطر کی ایک عدالت نے وہاں مقیم ہندوستانی بحریہ کے آٹھ افسران کو موت کی سزا سنائی ہے۔ جس سے ملک میں بحث چھڑ گئی ہے۔ اسرائیل حماس جنگ کے درمیان خلیجی ملک قطر کا یہ فیصلہ ہندوستانیوں کے لیے حیران کن ہے۔ ہر کسی کے ذہن میں ایک ہی سوال ہے کہ کیا ایک چھوٹا سا خلیجی ملک ہندوستانی بحریہ کے سابق افسران کو پھانسی دے گا؟
بھارت کے پاس کیا آپشنز ہیں؟
پاکستان نے بھارتی بحریہ کے سابق افسر کلبھوشن یادو کو بھی اسی طرح سزائے موت سنائی تھی قابل ذکر بات یہ ہے کہ بھارت نے اس کے خلاف عالمی عدالت میں اپیل کی تھی اور پھانسی پر عمل درآمد روک دیا گیا تھا۔ قطر کے معاملے میں ہندوستان کے پاس بھی یہ آپشن موجود ہے۔ اس کے علاوہ ہم قطر کے امیر تمیم بن حمد الثانی کے ماتحت 8 ہندوستانیوں کو عام معافی دے سکتے ہیں۔ یہ بھی ضروری ہے کہ اس کے لیے درخواست وقت پر دینی ہوگی۔ وہ سال میں دو بار ایسی سزا معاف کرتےہیں اور ہندوستان یقینی طور پر اپیل کرنے میں دیر نہیں کرے گا۔
ہندوستان کی وزارت خارجہ نے جمعرات 26 اکتوبر کو کہا کہ وہ قطری عدالت کے فیصلے سے حیران ہے۔ اہل خانہ اور قانونی ٹیم سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔ تمام قانونی آپشنز استعمال کیے جائیں گے۔ ہندوستان نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ وہ قطر میں قید ہندوستانیوں کو سفارتی مشورہ فراہم کرتا رہے گا۔
قطر پہلے ہی سزائے موت میں کمی کر چکا ہے
میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق سابق سفارت کار کے پی فیبیان نے ایک واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فلپائن کے ایک شہری کو بھی اسی طرح موت کی سزا سنائی گئی تھی۔ وہ قطر جنرل پیٹرولیم میں کام کرتے تھے۔ الزام یہ تھا کہ فضائیہ کے دو دیگر ملزمان اسے انٹیلی جنس معلومات فراہم کرتے تھے ۔جنہیں وہ فلپائن بھیجتا تھا۔
معاملہ قومی سلامتی سے متعلق تھا۔ اس لیے فلپائنی شہری کو سزائے موت سنائی گئی ۔لیکن اس کیس میں اپیل کی گئی اور عدالت نے سزا کو کم کر کے عمر قید کر دیا۔ ایئر فورس کے دو دیگر ملزمان کی سزا بھی 25 سال سے کم کر کے 15 سال کر دی گئی۔پی فیبیان کا کہنا ہے کہ وہاں کے قوانین میں ایسی سزا دینے اور بعد میں معافی دینے کا رواج رہا ہے۔ اس کے علاوہ بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات بھی خاص ہیں۔ جس کی وجہ سے قطر کے لیے آٹھ ہندوستانیوں کو پھانسی دینا آسان نہیں ہوگا۔
انہیں سزا دی ملی ہے
قطر نے جن لوگوں کو سزا سنائی ہے ان میں کیپٹن نوتیج سنگھ گل، کیپٹن سوربھ وشیشتھا، کمانڈر پورنیندو تیواری، کیپٹن بیرندر کمار ورما، کمانڈر سوگناکر پاکالا، کمانڈر سنجیو گپتا، کمانڈر امیت ناگپال اور سیلر راگیش شامل ہیں۔ انہیں قطر کی خفیہ ایجنسی نے گرفتار کیا تھا۔ ان ہندوستانیوں نے تقریباً 20 سال تک بحریہ میں کام کیا۔ یہ لوگ نیوی میں ٹرینرز سے لے کر دیگر اہم عہدوں پر کام کر چکے ہیں۔ وزارت خارجہ ان کے اہل خانہ سے رابطے میں ہے اور انہوں نے واضح کیا ہے کہ انہیں ہندوستان کی طرف سے ہر قسم کی قانونی مدد فراہم کی جائے گی۔
بھارت ایکسپریس
اڈانی معاملے میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا ہے کہ ہم…
حادثے میں کار میں سوار پانچ نوجوانوں کی موت ہو گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں…
اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے میڈیکل ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ…
ہندوستان نے کینیڈا کی طرف سے نجار کے قتل کے الزامات کو یکسر مسترد کر…
ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ میں ہلچل تیز ہے اور اس کی وجہ سے اڈانی گروپ کی…
مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ مکمل ہونے کے بعد سامنے آنے…