اترپردیش لوک سبھا سیٹ سے اسدالدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم کے ساتھ مل کر پی ڈی ایم مورچہ بنانے بنانے والی اپنا دل کیمرا وادی پارٹی کی لیڈر پلوی پٹیل نے وزیر اعظم نرنید مودی کی لوک سبھا سیٹ وارانسی میں بھی اپنا امیدوار کھرا کیا ہے۔ پلوی پٹیل نے اس سیٹ سے گگن پرکاش یادو کو ٹکٹ دیا ہے۔
گگن پرکاش یادو اپنا دل کیمرا وادی کی رہنما پلوی پٹیل کے قریبی لیڈروں میں شامل ہیں۔ جو اب پی ڈی ایم مورچہ کی جانب سے وارانسی میں پی ایم نریندر مودی کے خلاف احتجاج کرتے نظر آئیں گے۔ گگن پرکاش اپنا دل (اے) میں ریاستی جنرل سکریٹری کے عہدے پر فائز ہیں اور وارانسی کے لوہٹا علاقے کے رہنے والے ہیں۔ دوسری طرف یہ سیٹ ایس پی-کانگریس اتحاد میں کانگریس پارٹی کے پاس ہے۔ کانگریس نے اس سیٹ سے ریاستی صدر اجے رائے کو ٹکٹ دیا ہے۔
اسدالدین اویسی نے وارانسی میں جلسہ عام کیا
دو دن پہلے پی ڈی ایم نے اس سیٹ پر ایک جلسہ عام منعقد کیا تھا۔جس میں پلوی پٹیل کے معاون اور اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اسد الدین اویسی نے حصہ لیا تھا۔ اس جلسہ میں مسلم کمیونٹی کے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس دوران اویسی نے بھارتیہ جنتا پارٹی اور ایس پی-کانگریس اتحاد دونوں پر اپنا غصہ نکالا تھا۔
وارانسی میں ہونے والی میٹنگ میں اسدالدین اویسی نے بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے منگل سوتر اور مختار انصاری کی موت کے معاملے کو لے کر حکومت کو نشانہ بنایا تھا۔اس دوران انہوں نے مختار انصاری کو شہید قرار دیا اور انہیں زہر دے کر قتل کرنے کا الزام لگایا۔
پلوی پٹیل نے پی ڈی ایم کا مورچہ بنایا
سماج وادی پارٹی سے اتحاد توڑنے کے بعد پلوی پٹیل نے اے آئی ایم آئی ایم کے ساتھ اتحاد کیا ہے اور پی ڈی ایم یعنی پسماندہ، دلت اور مسلم فرنٹ بنایا ہے۔ پلوی پٹیل کے پی ڈی ایم مورچہ کو ایس پی کے پی ڈی اے (پسماندہ، دلت اور اقلیت) کے جواب کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے پوروانچل کی کئی سیٹوں پر پی ڈی ایم اتحاد کے امیدوار بھی کھڑے کیے ہیں۔ ایس پی سے الگ ہونے کے بعد سے ہی وہ مسلسل اکھلیش یادو پر شدید حملے کر رہی ہیں۔
بھارت ایکسپریس
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…