جمعہ کو راجیہ سبھا میں جیا بچن اور چیئرمین جگدیپ دھنکھر کے درمیان تیکھی بحث ہوئی ۔ جیا بچن کے تئیں ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے دھنکھر نے کہا کہ راجیہ سبھا کے سینئر رکن ہونے کے ناطے کیا آپ کے پاس چیئرکی بے عزتی کرنے کا لائسنس ہے؟
اس سے پہلے جیا بچن نے چیئرمین جگدیپ دھنکھر کے لہجے (بات کرنے کے انداز) پر اپنی مخالفت کا اظہار کیا تھا۔ اس پر چیئرمین نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرے لہجے، میری زبان، میرے مزاج پر بات کی جارہی ہے۔ لیکن میں کسی اور کے اسکرپٹ کو فالو نہیں کرتا، میرا اپنا اسکرپٹ ہے۔ جیا بچن نے چیئرمین سے کہا، سر، میں جیا امیتابھ بچن کہنا چاہتی ہوں کہ میں ایک فنکار ہوں، میں باڈی لینگویج سمجھتی ہوں، میں اظہار خیال کو سمجھتی ہوں، سر براہ کرم مجھے معاف کر دیں لیکن آپ کا لہجہ…
اس دوران بولنے کی اجازت نہ ملنے پر ناراض اپوزیشن نے ایوان کا بائیکاٹ کیا اور راجیہ سبھا سے واک آؤٹ کیا۔ ایوان میں اپوزیشن کے کئی ارکان اپوزیشن کو بولنے کا موقع دینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
ایس پی نے کیا کہا؟
اس پورے معاملے پر سماج وادی پارٹی کی طرف سے بھی ردعمل سامنے آیا ہے۔ ایس پی کے ترجمان Fakhrul Hasan Chaand نے سوشل میڈیا سائٹ پر لکھا- آج راجیہ سبھا میں عزت مآب چیئرمین اور محترم جیا بچن جی کے درمیان جو کچھ بھی ہوا یا بی جے پی حکومت کے تحت لوک سبھا راجیہ سبھا میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے، جمہوری آئین کو کمزور کیا جا رہا ہے، جمہوریت کی روایات کی پاسداری نہیں کی جا رہی ہے، یہ بہت بڑی بات بدقسمتی ہے۔!! سماج وادی پارٹی اپنے ایم پی کے ساتھ کھڑی ہے!!
بھارت ایکسپریس
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…
تیز رفتار بس مونسٹی کے قریب لوہے کے ایک بڑے کھمبے سے ٹکرا گئی۔ کھمبے…
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…