Mahua Moitra Dog Case: ان دنوں سپریم کورٹ کے وکیل جئے اننت دیہادرائی اور ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا کے درمیان تین سال کا ڈوگ تنازعہ کا سبب بنا ہوا ہے ۔ پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے بدلے کیش لینے کے معاملے کو لے مہوا پہلے ہی مشکلیوں میں پھنسی ہوئی ہیں۔ اس کے بعد اب ان کے سابق پارٹنر جئے اننت دیہادرائی کی بھی انٹری ہوگئی ہے ۔ دیہادرائی کے خط کی بنیاد پر بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے مہوا پر سوال پوچھنے کے بدلے کیش لینے کا الزام لگایا تھا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ مہوا اور دیہادرائی کے درمیان روٹ ویلیر نسل کے تین سالہ ڈوگ کی تحویل کو لے کر تنازعہ بنا ہوا ہے۔ اس روٹ ویلیر ڈوگ کا نام ہنری ہے۔ جو اس وقت مہوا کے پاس ہے۔ جئے اننت دیہادرائی اس ڈوگ کی تحویل چاہتے ہیں۔ دیہدرائی نےالزام لگایا ہے کہ مہوا نے کہا ہے کہ وہ ہنری کو ان کے پاس واپس کر دے گی ،اگر وہ مبینہ ‘سوال پوچھنے کے بدلے پر کیش لینے ‘ کے معاملے میں ہیرانندانی گروپ کے ساتھ اس کے روابط کے بارے میں سی بی آئی میں شکایت درج کرائی۔ اسے واپس لیں۔
جئے اننت دیہادرائی نے کیا کہا؟
دیہا رائی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا میں نے صاف کہہ دیا اور کہا کہ میں سی بی آئی کو معلومات دوں گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘پیغام بھیجنے والا شخص بہت معصوم ہے، لیکن وہ اپنے بارے میں سب کچھ ظاہر کر رہا ہے۔’ مہوا اور دیہادرائی دونوں نے ایک دوسرے پر ہینری کی چورانے کا الزام لگایا ہے۔ اس معاملے میں پولیس میں ایک کیس بھی درج کیا گیا ہے۔
مہوا سوال پوچھنے کے بدلے نقد رقم لینے کے معاملے میں پھنسی ہوئی ہیں
قابل ذکربات یہ ہے کہ ان دنوں مہوا موئترا سوال پوچھنے کے بجائے کیش لینے کے معاملے میں پھنسی ہوئی نظر آرہی ہیں۔ اس معاملے کی پہلی جانکاری بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے دی۔ دیہادرائی کے خط کی بنیاد پر، انہوں نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو ایک خط لکھا، جس میں انہوں نے بتایا کہ کس طرح ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے لیے پیسے لیے۔ اس خط میں ایک تاجر کا نام بھی آیا ہے، جو درشن ہیرانندانی ہیں۔
درشن ہیرانندانی نے بھی دستخط شدہ حلف نامے میں اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے مہوا کو پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے لیے رقم دی تھی۔ اپنے بنگلے کی تزئین و آرائش کروائی۔ ہیرانندنی کا کہنا ہے کہ وہ مہوا کی جانب سے اس کے پارلیمانی لاگ ان آئی ڈی اور پاس ورڈ کے ذریعے سوالات پوچھتے تھے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ مہوا نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے حلف نامے پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہیرانندانی کو اس پر دستخط کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔
بھارت ایکسپریس
قابل ذکر بات یہ ہے کہ بالی ووڈ ہنگامہ کی ایک رپورٹ کے مطابق، 'پٹھان'،…
بی سی سی آئی نے محمد شمی کی چوٹ پربہت بڑا اپڈیٹ جاری کیا ہے۔…
مرکزی حکومت نے پیر کو ’نو ڈیٹینشن پالیسی‘کو ختم کر دیا ہے۔ اس فیصلے کے…
کانگریس پارٹی کی لیڈراور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے نوکری کے لئے درخواست فارم پرلگنے…
اس فلم میں روس یوکرین جنگ سے بے گھر ہونے والے پناہ گزینوں کے مصائب…
ریلائنس کے ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس فارآرل (ای ایس اے) پروگرام کے تحت ہے ہیملیزونڈرلینڈ کے…