سیاست

Gujarat High Court: گجرات ہائی کورٹ نے ہتک عزت کیس میں راہل گاندھی کی سزا پر روک لگانے سے کردیا  انکار

Gujarat High Court: مودی سرنام سے متعلق ہتک عزت کیس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو گجرات ہائی کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے راہل گاندھی کی نظر ثانی کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ گجرات ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ ٹرائل کورٹ کا سزا کا حکم مناسب ہے، مذکورہ حکم میں مداخلت کی ضرورت نہیں، اس لیے درخواست خارج کی جاتی ہے۔ عدالت نے مزید کہا کہ راہل گاندھی کے خلاف کم از کم 10 مجرمانہ مقدمات زیر التوا ہیں۔

درخواست کو مسترد کرتے ہوئے، جسٹس ہیمنت پراچک نے کہا کہ  راہل گاندھی کو پہلے ہی ملک بھر میں 10 مقدمات کا سامنا ہے اور ٹرائل کورٹ کا کانگریس لیڈر کو مجرم قرار دینے کا حکم “منصفانہ، مناسب اور درست” تھا۔
ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے بعد، راہل گاندھی اب 2024 کے لوک سبھا انتخابات نہیں لڑ سکیں گے اور نہ ہی وہ رکن پارلیمنٹ (ایم پی) کے طور پر اپنی حیثیت کی معطلی کو منسوخ کرنے کی درخواست کر سکیں گے۔ وہ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کر سکتا ہے۔ راہل کی لوک سبھا کی رکنیت پہلے ہی چلی گئی ہے۔

سورت کی میٹروپولیٹن مجسٹریٹ عدالت نے 23 مارچ کو راہل گاندھی کو تعزیرات ہند (IPC) کی دفعہ 499 اور 500 (مجرمانہ ہتک عزت) کے تحت گجرات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم ایل اے پرنیش مودی کی طرف سے دائر 2019 کے مقدمے میں قصوروار ٹھہرایا۔

اس فیصلے کے بعد  راہل گاندھی کو عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعات کے تحت پارلیمنٹ کی رکنیت سے نااہل قرار دے دیا گیا۔ راہل گاندھی نے 2019 میں ویاناڈ، کیرالہ میں، 13 اپریل 2019 کو کرناٹک کے کولار میں ایک انتخابی ریلی کے دوران، ریمارک کیا کہ “تمام چوروں کی کنیت مودی ایک ہی کیوں ہے؟” ان کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

اس کے بعد 24 مارچ کو راہل گاندھی کی رکنیت منسوخ کر دی گئی تھی۔ 25 مارچ کو راہل گاندھی نے معافی مانگنے سے انکار کر دیا۔ 27 مارچ کو سرکاری بنگلہ چھوڑنے کا نوٹس ملا۔ 22 اپریل کو راہل گاندھی نے بنگلہ خالی کردیا ۔ راہل گاندھی نے سورت سیشن کورٹ کے فیصلے کے خلاف گجرات ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی۔لیکن انہیں راحت نہیں ملی۔ اس کے بعد ہائی کورٹ سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل کی گئی۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago