سیاست

Delhi High Court: دہلی ہائی کورٹ کا حکم، سیوریج کی صفائی کے د وران مرنے والے مزدوروں کے  اہل کو 30-30 لاکھ روپے کا دیا جائے معاوضہ

سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق دہلی ہائی کورٹ نے مرنے والے سیوریج ملازمین کے رشتہ داروں کی عرضی کو قبول کر لیا ،جس میں مزید اضافی رقم کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ جسٹس Sachin Dutta کی بنچ نے دہلی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ 2017 میں میلا صفائی کے دوران مرنے والے تین صفائی کارکنوں کے خاندانوں کو 30-30 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرے۔

عرضی میں کہا کہ اگست 2017 میں لاجپت نگرمیں سیوریج ورکرز کی صفائی کے دوران تین سیوریج ملازمین کی موت ہوگئی تھی۔ درخواست گزاروں کا موقف تھا کہ انہیں موت کے بعد 10 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا گیا۔

عدالت نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے پیش نظراگر مرنے والے سیوریج ورکرز ملازمین کے لواحقین کو 10-10 لاکھ روپے دیے جائیں تو یہ دھوکہ ہوگا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی خلاف ورزی کرنے پر سخت کارروائی کی جائے  گی۔ عدالت نے دہلی حکومت کو بھی ہدایت دی کہ وہ متاثرین اور ان کے خاندانوں کی باز آبادکاری کے لیے اقدامات کرے۔

ہائی کورٹ نے کہا کہ کسی بھی قسم کی کوتاہی یا خلاف ورزی کے سخت نتائج ہوں گے، جیسا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ عدالت عظمیٰ (سپریم کورٹ)کی طرف سے دیے گئے استدلال کو ذہن میں رکھتے ہوئے، اگر مرنے والے سیوریج  کارکنوں کے اہل خانہ کے حقوق 10 لاکھ روپے تک محدود ہوں تو یہ دھوکہ ہوگا۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ باقی رقم آٹھ ہفتوں کے اندر کنبہ کے افراد کو دی جائے۔

لواحقین کو آٹھ ہفتوں میں معاوضہ دینے کی ہدایت
انہوں نے کہا،  مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ سیوریج ورکرز کے حوالے سے بحالی کے اقدامات کیے جائیں جن میں ان لوگوں کے خاندان بھی شامل ہیں۔ جنہوں نے اپنی جانیں گنوائیں۔ خاص طور پر یہ ہدایت کی گئی تھی کہ مرنے والے مزدوروں کے لواحقین کو دیئے جانے والے 10 لاکھ روپے کے معاوضے کو بڑھا کر 30 لاکھ روپے کر دیا جائے۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا، ‘متوفی صفائی کارکنوں کے اہل خانہ 30 لاکھ روپے کے معاوضے کے حقدار ہیں۔’ انہوں نے بقیہ رقم اہل خانہ کو آٹھ ہفتوں میں ادا کرنے کی ہدایت کی۔

نالے کی صفائی کرنے والے طویل عرصے سے غلامی میں ہیں اور منظم طریقے سے غیر انسانی حالات میں پھنسے ہوئے ہیں، اس لیے سپریم کورٹ نے گزشتہ سال اکتوبر میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے کہا کہ وہ پورے ملک میں نالے  کی صفائی کے عمل کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے کہہ دیں۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

PM Modi’s Gifts: عالمی رہنماوں کو پی ایم مودی کے تحفے: عالمی سفارت کاری میں ہندوستان کے ثقافتی ورثے اہم نمائش

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…

36 minutes ago

Delhi LG VK Saxena showers Praise on CM Atishi: ایل جی وی کے سکسینہ نے وزیراعلیٰ آتشی کی تعریف کی، کیجریوال سے بھی بہتر قرار دیا

دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اورنوکرشاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی موضوعات پر…

43 minutes ago

اب نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہندوستان کا مستقبل، خوشحالی اور پائیداری کے میدان میں کریں قیادت: ڈاکٹر راجیشور سنگھ

ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…

1 hour ago

لندن میں امریکی سفارت خانہ کے قریب مشتبہ پیکج دھماکہ! برطانیہ میں الرٹ، گیٹوک ایئرپورٹ خالی کرا لیا گیا

لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…

2 hours ago

Legal aspects of US prosecutors charging Gautam Adani: گوتم اڈانی مجرم ثابت ہونے تک بے قصور ہیں ،امریکہ میں صرف ان پر الزامات لگے ہیں،ایڈوکیٹ وجئے اگروال

ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…

2 hours ago

ونود تاؤڑے نے راہل گاندھی-کھڑگے کو بھیجا 100 کروڑ کا نوٹس، کہا- ’معافی مانگیں ورنہ ہوگی قانونی کارروائی‘

بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…

4 hours ago