سیاست

Amit Shah: کیا BJP امت شاہ کے بغیر الیکشن نہیں جیت سکتی؟

Amit Shah: بی جے پی کی سیاست میں امت شاہ کا موازنہ چانکیا سے کیا جاتا ہے۔ لیکن اس بار انہوں نے خود کو صرف گجرات تک محدود رکھا۔اس الیکشن میں ان کی غیر موجودگی رہی، یہی وجہ ہو سکتی ہے کہ بی جے پی دہلی میں اپنا قلعہ برقرار رکھنے میں ناکام رہی۔

سبودھ جین کی تحریر

کیا بی جے پی لیڈر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے بغیر بہتر حکمت عملی بنانے کے قابل نہیں ہیں؟ دہلی کے انتخابی نتائج کے بعد یہ سوال بہت اہم ہو گیا ہے۔ کیونکہ دو ریاستوں اور دہلی کے میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کے دوران امت شاہ نے اپنے کام کا میدان صرف گجرات تک محدود رکھا۔ دہلی کی کمان براہ راست مرکزی تنظیم کے جنرل سکریٹری بی ایل سنتوش کے ہاتھ میں رہی۔ لیکن وہ اور ریاستی انچارج ایسا کوئی معجزہ نہیں دکھا سکے جس سے پارٹی دوبارہ جیت جاتی۔

مناسب حکمت عملی کا فقدان

دہلی میونسپل کارپوریشن کے انتخابی نتائج بتا رہے ہیں کہ یہاں کی بی جے پی قیادت زمینی مسائل کو ٹھیک سے نہیں اٹھا سکی۔ تہاڑ میں بند ستیندر جین پر حملے کو زیادہ اہمیت دی گئی۔ لیکن بی جے پی دہلی کی دم گھٹنے والی آلودگی اور یمنا کی صفائی کو بڑا مسئلہ بنانے میں ناکام رہی۔ ٹکٹوں کی تقسیم میں ان پر لگائے گئے الزامات اور نچلی سطح کے کارکنوں کو نظر انداز کرنا بی جے پی کو مہنگا پڑا۔ بی جے پی پر کچرے کے پہاڑ اور بدعنوانی کے حوالے سے لگائے گئے الزامات کے ساتھ اروند کیجریوال کی قطعی حکمت عملی نے بی جے پی کو ابھرنے کا موقع نہیں دیا۔

قیادت پر سوال

میونسپل کارپوریشن میں بی جے پی کی شکست کے بعد پارٹی کے نچلی سطح کے کارکن ریاستی قیادت کے کام کاج پر سخت سوال اٹھا رہے ہیں۔ پارٹی کے ریاستی صدر آدیش گپتا اور تنظیم کے جنرل سکریٹری سدھارتھن پر الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ یہی نہیں پارٹی میں یہ بھی چرچا ہے کہ دونوں کو ذمہ داری سے فارغ کیا جا سکتا ہے۔ بدھ کو پارٹی دفتر میں ہوئی میٹنگ کے دوران آدیش گپتا نے بھی اس کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ انہیں ذمہ داری سے بری کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

مرکزی سطح پر توانائی نہیں ملی

اگر پارٹی کے ایک سینئر لیڈر کی بات مانی جائے تو مرکزی تنظیمی وزیر نے امیدواروں کی فہرست پر سوال اٹھائے تھے اور رائے شماری کی بنیاد پر بنائی گئی فہرست کو جانچنے کے لئے زمینی یونٹس سے بھی دیر رات بات کی گئی تھی۔ لیکن ٹکٹ ہولڈرز کی فہرست میں ایسی کوئی خاص تبدیلی نہیں کی گئی۔ اگرچہ ریاستی انچارج کی غیر جانبداری پر کوئی سوال نہیں اٹھایا گیا، لیکن شکایت تھی کہ وہ کارکنوں سے بات چیت کے لئے دستیاب نہیں ہیں۔

سکھ اکثریتی علاقوں میں بھی ناکامی پائی گئی

بی جے پی کو سکھوں کی اکثریت والے چار اسمبلی حلقوں، راجوری گارڈن، ہری نگر، تلک نگر اور جنک پوری میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کے 12 کارپوریشن وارڈوں میں بی جے پی کے حصے میں صرف تین سیٹیں آئیں۔جبکہ ’آپ‘ نو سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی۔ تاہم، منجندر سنگھ سرسا اور گوردوارہ پربندھک کمیٹی پر توجہ دی گئی، جو یہاں ایک سکھ رہنما کے طور پر قائم کی گئی تھی۔ خود مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری بھی یہاں انتخابی مہم چلاتے نظر آئے۔ لیکن کوئی بھی جادو کام نہ کر سکا۔

پوروانچلی اسٹار مہابل مشرا کے سامنے ناکام رہا

مغربی دہلی کے سابق ایم پی مہابل مشرا، جنہوں نے انتخابی جنگ کے دوران کانگریس چھوڑ کر عآپ AAP میں شمولیت اختیار کی، بی جے پی کے پوروانچلی ستاروں پر بھاری پڑ گئے۔ سابق وزیر اعلیٰ صاحب سنگھ ورما کے بیٹے اور بی جے پی ایم پی پرویش ورما کے پارلیمانی حلقے میں بی جے پی 38 میں سے صرف 13 سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی۔ ایسے میں 2024 کے انتخابی موسم میں بی جے پی کو یہاں سخت چیلنج مل سکتا ہے۔

صرف مرکزی وزیر پر سوال

دہلی سے پارٹی کی واحد مرکزی وزیر میناکشی لیکھی کے پارلیمانی حلقے میں پارٹی کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ یہاں 25 میں سے صرف پانچ سیٹیں بی جے پی کے کھاتے میں آئیں۔ جبکہ عام آدمی پارٹی نے 20 سیٹوں پر کلین سویپ کیا۔ ان کے پارلیمانی حلقہ کے آٹھ اسمبلی حلقوں میں سے چار اسمبلی حلقوں پٹیل نگر، موتی نگر، مالویہ نگر اور رام کرشنا پورم میں بی جے پی کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی۔

-بھارت ایکسپریس

Bharat Express

Recent Posts

Share of renewables in India’s energy mix to remain stable at 21 pc in FY25:ہندوستان کے انرجی مکس میں قابل تجدید ذرائع کا حصہ سال25 میں 21 فیصد پر مستحکم رہے گا

ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ "مجموعی توانائی کے مکس میں قابل تجدید ذرائع…

21 minutes ago

SportsForAll: دہلی میں 5واں اسپورٹس فار آل فاؤنڈیشن اسپانسرشپ پروگرام 2025 کا انعقاد، کئی اہم شخصیات نے کی شرکت

تقریب کے دوران، عہدیداروں نے اسپورٹس فار آل فاؤنڈیشن کے تعاون کی تعریف کی، جو…

28 minutes ago

Indian brands sustain momentum: ہندوستانی برانڈز 2025 کے لیے برانڈ فائنانس کی درجہ بندی میں اضافے میں رفتار کو برقرار رکھتے ہیں

ٹاٹا گروپ ہندوستان کا سب سے اعلیٰ درجہ کا برانڈ بننا جاری رکھے ہوئے ہے۔…

40 minutes ago

Deloitte India: مالی سال 2025 میں ہندوستان کی جی ڈی پی 6.5-6.8 فیصد رہنے کی توقع

اس ماہ کے شروع میں قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کے جاری کردہ پہلے…

1 hour ago

IDFC FIRST Bank نے RuPay UPI کریڈٹ کارڈ سبھی  کے لیے لانچ کیا

سیملیس UPI انٹیگریشن: پہلا EA₹N کریڈٹ کارڈ 60 ملین سے زیادہ UPI QR کوڈز پر…

2 hours ago

Servotech’s Revenue Grows By 315%: مالی سال 2025 کی تیسری سہ ماہی کے لیے Servotech کی آمدنی میں 315 فیصد اضافہ

کمپنی نے 31 دسمبر 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی اور نو مہینے کے…

2 hours ago