سیاست

UP Lok Sabha Election 2024: اکھلیش یادو نے اپنی طاقت استعمال کرتے ہوئے مایاوتی کو منایا، ایس پی نے بی ایس پی کو لےکر پلان  کیا تیار

UP Lok Sabha Election 2024: لوک سبھا انتخابات سے پہلے یوپی میں زبردست ہلچل دیکھی جا رہی ہے۔ ہر کوئی جاننا چاہتا ہے کہ بی ایس پی سپریمو مایاوتی انڈیااتحاد میں شامل ہوں گی یا نہیں۔ اگر رپور ٹ پر یقین کیا جائے تو اکھلیش یادو نے بی ایس پی کو اتحاد میں لانے کے لیے اپنی پوری طاقت لگا دی ہے۔  قابل ذکر بات یہ ہے کہ اتنا ہی نہیں اگر بی ایس پی آتی ہے تو اس کے لیے سیٹ شیئرنگ فارمولہ بھی تیار کر لیا گیا ہے۔ اب صرف مایاوتی کی ہاں کا انتظار ہے۔

بی ایس پی سپریمو مایاوتی یوپی کی طاقتور لیڈر ہیں۔ حالانکہ اسمبلی میں پارٹی کی کارکردگی بہت خراب رہی ہے لیکن ووٹ بینک کے نقطہ نظر سے بی ایس پی سپریمو ایک بڑی  لیڈر ہیں۔ اس لیےانڈیا اتحاد چاہے وہ ایس پی ہو یا کانگریس اسے اپنے ساتھ لانا چاہتا ہے۔ مایاوتی نے ابھی تک اپنے کارڈنہیں  کھولیں ہیں۔ مانا جارہا ہے کہ وہ 15 جنوری کو اپنی سالگرہ کے موقع پر کوئی بڑا اعلان کر سکتی ہیں۔

ایس پی نے بی ایس پی کو لےکر پلان تیار کیا ہے

ایس پی صدر اکھلیش یادو بھی بی ایس پی کو انڈیااتحاد میں لانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔اس کے لیے پلان بھی تیار کر لیا گیا ہے۔ انتخابات میں ایس پی بی ایس پی کو 25-30 سیٹیں دے سکتی ہے۔ ایس پی مزید سیٹوں پر الیکشن لڑنا چاہتی ہے۔اس کے پیچھے وہ یہ دلیل دے سکتی ہے کہ اسمبلی انتخابات کے لحاظ سے وہ یوپی میں اب بھی سب سے بڑی پارٹی ہے۔حالانکہ یہ کہنا مشکل ہے کہ مایاوتی اس سے راضی ہوں گی یا نہیں۔

سیٹ شیئرنگ فارمولا تیار ہے

ذرائع کے مطابق ایس پی 35 سیٹوں پر الیکشن لڑ سکتی ہے اور بی ایس پی کو 25-30 سیٹیں دینے پر راضی ہو سکتی ہے۔ جب کہ کانگریس کو 10 سیٹوں پر اور آر ایل ڈی کو 5 سیٹوں پر الیکشن لڑنے کے لیے کہا جا سکتا ہے۔ ایس پی نے یہ اعداد و شمار اسمبلی انتخابات کے نتائج کو دیکھتے ہوئے لیا ہے۔حالانکہ مایاوتی 2019 کے انتخابات کی بنیاد پر زیادہ سیٹوں کا مطالبہ کر سکتی ہیں ۔کیونکہ تب بی ایس پی کو ایس پی سے دوگنی سیٹیں ملی تھیں۔

مایاوتی اتحاد میں شامل ہوں گی!

بی ایس پی سپریمو مایاوتی بھی سمجھ چکی ہیں کہ اگر وہ اکیلے الیکشن لڑیں تو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ لیکن اگر وہ دوبارہ ایس پی کے ساتھ جاتی ہیں تو پارٹی میں نئی ​​جان ڈالی جاسکتی ہے ۔ ایسے میں مانا جا رہا ہے کہ وہ اتحاد کے ساتھ جا سکتی ہیں۔ اس پر کانگریس اور ایس پی کا موقف بھی نرم ہے، دیکھنا یہ ہے کہ وہ اپنی سالگرہ کے موقع پر مستقبل کی حکمت عملی کو لے کر کیا فیصلہ لیتی ہیں۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Delhi Assembly Election 2025: اروند کیجریوال کے خلاف بی جے پی امیدوار طے؟ دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست تیار!

دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…

5 minutes ago

Delhi Riots 2020 Case: دہلی فسادات 2020 کے ملزم رہے دو مسلم نوجوان باعزت بری

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…

38 minutes ago