قومی

Wrestlers Protest: احتجاج کرنے والے پہلوانوں کے الزام پر دہلی پولیس برج بھوشن سنگھ کے خلاف درج کرے گی ایف آئی آر، سپریم کورٹ میں دی یہ دلیل

Wrestlers Protest At Jantar Mantar: دارالحکومت دہلی کے جنترمنترپراحتجاج کر رہے پہلوانوں کی عرضی پر سپریم کورٹ میں جمعہ کے روزسماعت ہوئی۔ اس دوران دہلی پولیس کے لئے پیش ہوئے سالسٹرجنرل تشارمہتا نے کہا کہ ہم نے طے کیا ہے کہ آج ایف آئی آر درج کرلی جائے گی۔ احتجاج کرنے والے پہلوانوں کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ نابالغ کھلاڑی پر خطرے کا جائزہ لے کر پولیس کمشنر اسے تحفظ فراہم کریں۔

اس کے بعد پہلوانوں کی طرف سے پیش ہوئے وکیل کپل سبل نے سیکورٹی کا مطالبہ کیا۔ جانچ کے لئے ایس ٹی ایف کی تشکیل کی بھی گزارش کی۔ اس پر سالسٹرجنرل نے کہا کہ یہ موضوع دہلی پولیس کمشنر پر چھوڑ دیا چاہئے۔ کپل سبل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے سابق جج کی نگرانی میں جانچ ہونی چاہئے۔ اس پر تشار مہتا نے کہا کہ اب یہ مطالبہ کچھ زیادہ ہے۔ پولیس کمشنر ذمہ دار افسر ہیں۔ گزشتہ کچھ دنوں سے کئی پہلوان جنتر منترپراحتجاج کررہے ہیں۔ پہلوانوں کا الزام ہے کہ بھارتیہ کشتی فیڈریشن (ڈبلیو ایف آئی) کے صدراوربی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ نے جنسی استحصال کیا ہے۔

اس سے قبل پہلوانوں نے برج بھوشن سنگھ اورکوچ پر جنسی استحصال کا الزام لگا کرایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ 7 خواتین پہلوانوں نے گزشتہ جمعہ کو دہلی پولیس میں برج بھوشن سنگھ کے خلاف جنسی استحصال کے معاملے میں شکایت درج کرائی تھی۔ پہلوانوں کا الزام ہے کہ دہلی پولیس نے معاملے میں اب تک ایف آئی آر درج نہیں کی ہے۔ ایسے میں پہلوانوں نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Wrestlers Protest at Jantar Mantar: برج بھوشن سنگھ کے خلاف کیس کی لسٹ جنتر منتر پر لٹکائی گئی، 38 معاملوں کا ذکر

پی ٹی اوشا کے بیان پر پہلوانوں کا پلٹ وار

وہیں، پہلوانوں کے احتجاج پر ہندوستانی اولمپک ایسوسی ایشن کی صدر پی ٹی اوشا نے کہا، میرا ماننا ہے کہ جنسی استحصال کی شکایتوں کے لئے آئی او اے کی ایک کمیٹی اور ایتھلیٹ کمیشن ہے۔ سڑکوں پر جانے کے بجائے انہیں (پہلوانوں کو) ہمارے پاس آنا چاہئے تھا، لیکن وہ آئی او اے میں نہیں آئے۔ پی ٹی اوشا نے کہا، وہ اس بات پر ڈٹے ہیں کہ جب تک ان کا مطالبہ پورا نہیں ہوجاتا، تب تک وہ احتجاج ختم نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا، تھوڑا تونظم وضبط ہونا چاہئے۔ ہمارے پاس نہ آکر وہ سیدھے سڑکوں پر چلے گئے ہیں، یہ کھیل کے لئے اچھا نہیں ہے۔

  -بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

Parliament Winter Session: پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے ٹویٹ کیا، "پارلیمنٹ کا سرمائی…

9 mins ago