قومی

Maulana Tauqeer Raza Khan’s question to the minister: وزیر اعظم مودی کو فلسطینوں کا درد اور ان کی مظلومیت کیوں نظر نہیں آتی ہے ؟ مولانا توقیر رضا خان کا سوال

موہت شکلا کی رپورٹ

معروف عالم دین اور اتحاد ملی کونسل کے بانی و صدر مولانا توقیر رضا خان اور ملک کے ناموروکیل ایڈووکیٹ محمود پراچہ کا کہنا ہے کہ 29 اکتوبر کو قومی دارلحکومت دہلی کے تاریخی اہمیت کے حامل رام لیلا میدان میں ایک مہا پنچائیت کا انعقا د کیا جائے گا،اس مہا پنچائیت کا نام ’’ہم بھارت کے مسلمان’رکھا گیا ہے ۔ مولانا توقیر رضا خان اور ایڈووکیٹ محمود پراچہ کی جانب سے جا ری کردہ پریس ریلیز کے مطابق اس مہا پنچائیت میں ملک مسلمانوں کے موجودہ صورتحال پرغوروخوض کیا جائے گا،اور مستقبل میں مسلمانوں کو تمام محاذ پر مستحکم کرنے کے پیش نظر لائحہ عمل بھی طے کی جائے گی۔

انہوں نے کہا آج ملک کے مسلمانوں کی مجموعی صورتحال کسی سے مخفی اور پوشیدہ نہیں ہے، ہرمحاذ پر انہیں غیر مستحکم کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ کبھی سخت گیر ہندو تنظیموں کی جانب سے یہ  اعلان جاتا ہے کہ مسلمانوں سے تجارتی لین دین بند کردیا جائے ، تو کبھی یہ کہا جاتا ہے کہ وہ مخصوص مقامات پر اپنی دکانیں نہ لگائیں، کبھی حجاب کے نام مسلم طالبات کو نشانہ بنایا جاتا  تو کہیں فرضی گاؤ رکشک گائے کے تحفظ کے نام پر مسلمانوں کی جان لیتے ہیں تو کبھی مسلمانوں کو ماب لنچنگ کا شکار بنایا جاتا ہے، کبھی دھرم سنسد منعقد کر کے مسلمانوں کے خلاف ماحول سازی کی جارتی ہے،تو کبھی ان کی مذہبی آزادی پر روک لگانے کی کوششیں کی جاتی ہیں،کبھی مسلمانوں کو جھوٹے مقدمہ میں پھنسانے کی سازش کی جاتی ہے ۔

 انہوں نے کہا کہ ب کہ یہ وہی مسلمان  ہیں جنہوں نے وطن عزیز کی آزادی کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا تھا ،لہذا ملک کے مسلمانوں کے مجموعی صورتحال پر غور و خوض کرنے اور سماج دشمن عناصر کے تمام تر سازشوں کو طشت از بام کرنے اور ان کے عزائم و منصوبہ سازی کے خلاف موثر حکمت عملی اور قانونی چارہ جوئی کے ذریعہ مسلمانوں کے حقوق کی بازیابی اور با عزت شہری بنانے سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا جائےگا اور مستقبل  کے لئے حکمت عملی طے اور تیار کی جائے گی۔

مولانا توقیر رضا خان نے کہا کہ چند ماہ قبل میوات میں جو فساد برپا کیا گیا اس کے ذمہ دار ملک کے وزیراعظم نریندر مودی ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ اے ایم یو کے طلبا پر جو مقدمہ درج کیا گیا ہے انہوں فوری طور پر واپس لیا جائے،توقیر رضا خان نے کہا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ وزیر اعظم کو فلسطینیوں کا درد، ان کے آنسو اور ان کی مظلومیت کیوں نظر نہیں آتی ہے ؟

انہوں نے مزید کہا کہ ہم مسلمانوں کے پاس برادان وطن کی طرح ایس سی ایس ٹی کا زمرہ بھی حاصل نہیں ہے،لہذا مسلمانوں کو انصاف دلانے کے لئے قوم چند سرکردہ افراد اور چنندہ علما ء کرام میدان عمل میں آئے ہیں،اور امید ہے کہ اس مہا پنچائیت کے ذریعہ مسلمانوں کے مسائل کا حل ڈھونڈنے کی کوشش کی جائی گی۔

بھارت ایکسپریس۔

Bharat Express

Recent Posts