وائناڈ میں پرینکا گاندھی نے ریکارڈ ووٹوں سے سبقت حاصل کرلی ہے۔
کانگریس کے سابق صدرراہل گاندھی کے استعفیٰ کے بعد خالی ہوئی کیرلا کی وائناڈ لوک سبھا سیٹ پر ضمنی الیکشن کی ووٹنگ ہوچکی ہے۔ آج ہفتہ کے روز ووٹوں کی گنتی ہو رہی ہے۔ ابتدائی رجحانوں میں پرینکا گاندھی کوبڑی سبقت حاصل ہوئی ہے اوروہ بہت بڑے فرق سے جیت حاصل کرنے جا رہی ہیں۔ انہوں نے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے اپنے حریف امیدوارکوکافی پیچھے چھوڑ چکی ہیں۔
وائناڈ سیٹ پربی جے پی تیسرے نمبرپرہے۔ پرینکا گاندھی کو اب تک 519143 ووٹ مل چکے ہیں جبکہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے امیدوارستیھان موکیری کو176533 ووٹ ملے ہیں۔ اس طرح سے پرینکا گاندھی 342610 ووٹوں سے آگے ہیں اورجس طرح سے ووٹوں کی گنتی آگے بڑھ رہی ہے، اس طرح سے ان کی سبقت بھی بڑھتی جارہی ہے۔ پرینکا گاندھی کے خلاف بی جے پی امیدوار نویا ہری داس کو اب تک محض 96422 ووٹ ملے ہیں۔ وہ کانگریس امیدوار پرینکا گاندھی سے 4 لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے کم ووٹ حاصل کرپا رہی ہیں۔
کانگریس کی وراثت کو برقرار رکھیں گی پرینکا گاندھی
اس سیٹ سے راہل گاندھی مسلسل دوسری بار 2024 کے عام انتخابات میں جیت کرپارلیمنٹ پہنچے تھے۔ اس بارانہوں نے سی پی آئی (ایم) کی امیدوارعینی راجا کو 3 لاکھ 64 ہزارسے زیادہ ووٹوں سے شکست دی تھی۔ راہل گاندھی نے اترپردیش کی رائے بریلی سیٹ سے اپنی رکنیت قائم رکھتے ہوئے وائناڈ سیٹ پراستعفیٰ دے دیا تھا، اس لئے یہاں ہورہے ضمنی الیکشن میں ان کی بہن پرینکا گاندھی پہلی بارانتخابی میدان میں اتری ہیں۔
گزشتہ بارکتنی ہوئی تھی ووٹنگ
گزشتہ الیکشن میں وائناڈ لوک سبھا سیٹ پر 73.57 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس وقت کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی کو کل 6,47,445 ووٹ ملے تھے۔ جبکہ ان کے حریف امیدوارعینی راجا محض 2,83,023 ووٹوں پر سمٹ گئی تھیں۔ اسی طرح سے بی جے پی کے امیدوار کے سریندرن کو محض 141,045 ووٹ ملے تھے۔ اس بار کے ضمنی الیکشن میں کل 16 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ای وی ایم میں قید ہوگیا تھا۔ جنوبی ہندوستان میں کیرلا کے وائناڈ لوک سبھا سیٹ ہائی پروفائل سیٹ رہی ہے۔ 2019 میں راہل گاندھی امیٹھی میں الیکشن ہارنے کے بعد یہاں سے الیکشن لڑے اور جیت کرپارلیمنٹ پہنچے تھے۔ وہ 2024 میں بھی اس سیٹ سے جیتے۔
2019 کے لوک سبھا الیکشن میں بھی جیتے تھے راہل گاندھی
سال 2019 کے لوک سبھا الیکشن میں راہل گاندھی نے اس سیٹ پر الیکشن لڑ کر کل 7,06,367 ووٹ حاصل کئے تھے۔ الیکشن کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق راہل گاندھی کو کل 64.94 فیصدی ووٹ ملے تھے۔ اس وقت دوسرے مقام پر رہے سی پی آئی (مارکسسٹ) کے پی پی سنیرکو محض 2,74,597 ملے تھے۔ اس سیٹ پر سال 2009 اور 2014 میں آنجہانی کانگریس لیڈر ایم آئی شناواس رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔ 2018 میں ان کے انتقال کے بعد سال 2019 کے الیکشن میں راہل گاندھی نے اس سیٹ سے نامزدگی داخل کی تھی۔
-بھارت ایکسپریس