قومی

DUSU Election Voting 2023: دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے انتخابات کے لیے ووٹنگ شروع، NSUI-ABVP کے درمیان سخت مقابلہ

DUSU Election Voting 2023: دہلی یونیورسٹی طلبہ یونین کے انتخابات کے لیے ووٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ تقریباً 3 سال بعد ایک بار پھر DUSU کے انتخابات ہو رہے ہیں۔ دہلی پولیس نے اس سلسلے میں سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔ طلبہ یونین میں این ایس یو آئی اور اے بی وی پی کے درمیان سخت مقابلہ ہوگا۔ اس بار طلبہ یونین کے انتخابات کے لیے ایک لاکھ 17 ہزار طلبہ اپنا ووٹ ڈالیں گے، جس کے لیے 52 ووٹنگ مراکز بنائے گئے ہیں اور یہ ووٹنگ 173 ای وی ایم کے ذریعے ہو رہی ہے۔

DUSU کی چار پوسٹ کے لیے 24 امیدوار آمنے سامنے ہیں۔ 22 ستمبر کو صبح کے کالجوں میں صبح 8:30 بجے سے دوپہر 1 بجے تک اور شام کے کالجوں میں 3 بجے سے شام 7:30 بجے تک طلبہ کی ووٹنگ ہوگی۔ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی)، جس نے گزشتہ 10 سالوں میں سات بار صدر کا عہدہ حاصل کیا ہے، ایک بار پھر جیتنے کے لیے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ اسی وقت، نیشنل اسٹوڈنٹ یونین آف انڈیا (NSUI)، جس نے اے بی وی پی کو سخت مقابلہ دیا، وہ بھی دوبارہ اپنے قدم جمانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس بار لیفٹ یونٹی کی تنظیم AISA اور SFI نے بھی پوری تیاری کے ساتھ طلبہ یونین کے انتخابات میں حصہ لیا ہے۔

ووٹوں کی گنتی ہفتہ کو ہوگی
ڈی یو ایس یو کے انتخابات اس سے قبل 2019 میں ہوئے تھے۔ COVID-19 وبائی امراض کی وجہ سے 2020 اور 2021 میں انتخابات نہیں ہو سکے تھے، جبکہ تعلیمی کیلنڈر میں ممکنہ رکاوٹوں کی وجہ سے 2022 میں انتخابات نہیں ہو سکے تھے۔
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے وابستہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی)، کانگریس کی طلبہ ونگ نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی)، مارکسی کمیونسٹ پارٹی کی حمایت یافتہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) اور آل انڈیا اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (اے آئی ایس اے)۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ-لیننسٹ (سی پی آئی-ایم ایل) نے چاروں عہدوں کے لیے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔
اے بی وی پی نے 2019 کے ڈی یو ایس یو انتخابات میں چار میں سے تین سیٹیں جیتی تھیں۔
انتخابات میں تقریباً ایک لاکھ طلبہ ووٹ ڈالیں گے۔
DUSU دہلی یونیورسٹی کے زیادہ تر کالجوں اور فیکلٹیوں کے لیے مرکزی نمائندہ ادارہ ہے۔ ہر کالج کی اپنی طلبہ یونین اور انتخابات ہوتے ہیں۔

نائب صدر کے امیدوار

اے بی وی وی سے سوشانت دھنکھر

این ایس یو آئی سے ابی داہیا

انوشکا چودھری اے آئی ایس اے سے امیدوار

سیکرٹری کے عہدے کے لیے سخت مقابلہ

اے بی وی پی سے اپراجیتا

این ایس یو آئی سے یکشنا شرما

آدتیہ پرتاپ سنگھ کو اے آئی ایس اے

ادیتی تیاگی ایس ایف آئی کی امیدوار

جوائنٹ سیکرٹری کے لیے  امیدوار 

اے بی وی پی کے سچن بیسلا
این یس یوآئی سے شبھم کمار چودھری

انجلی کمار کو اے آئی ایس اے

نشتہ سنگھ ایس ایف آئی سے

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

48 mins ago

Robot Committed Suicide: زیادہ کام سے تنگ ہوکر روبوٹ نے کرلی خودکشی،عالمی سطح پر پہلی روبوٹ خودکشی ریکارڈ

یہ واقعہ 29 جون کی سہ پہر پیش آیا۔ ’روبوٹ سپروائزر‘ سٹی کونسل کی عمارت…

1 hour ago