سپریم کورٹ کے سابق وکیل اور سیاسی مبصر عبدالغفور نورانی طویل علالت کے بعد آج (29 اگست) 93 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ انہوں نے ممبئی میں آخری سانس لی۔ ان کے انتقال سے عبدالغفور نورانی کے چاہنے والوں میں غم و اندوہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔ نورانی کو قانون سے لے کر سیاسیات اور تاریخ کے حوالے سے ان کی خدمات کے لیے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
نورانی نے کئی کتابیں لکھیں۔
عبدالغفور نورانی نے بھی کئی کتابیں لکھی ہیں۔ جس میں کشمیر کا سوال، صدارتی نظام، ہندوستان میں آئینی سوال اور بدرالدین طیب جی منسٹر کی بددیانتی، بریزنیف کا ایشیائی سلامتی کا منصوبہ، آر ایس ایس اور بی جے پی: اے ڈویژن آف لیبر، بھگت سنگھ کا مقدمہ شامل ہیں۔
عبدالغفور نورانی کی وفات پر ملک کے تمام سیاستدان خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ایکس پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ آج عبدالغفور نورانی کے انتقال کی خبر سن کر صدمہ پہنچا۔ وہ ایک پڑھے لکھے آدمی، ماہر قانون دان اور سیاسی مبصر تھے۔ انہوں نے بہت سے موضوعات پر خوب لکھا۔ اللہ تعا لی انہیں جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔
بھارت ایکسپریس۔
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…