عالمی اقتصادی بحران نے دنیا بھر میں بے روزگاری میں اضافہ کیا ہے۔ خاص طور پر کوویڈ 19 کی وبا اور روس یوکرین جنگ کے بعد عالمی سطح پر معاشی چیلنجز بڑھ گئے ہیں۔ جرمنی، برطانیہ، امریکہ اور یورپ کے ممالک سمیت کئی ممالک میں کساد بازاری کا خدشہ زیادہ ہے۔ کساد بازاری کے خوف کی وجہ سے پوری دنیا میں بے روزگاری میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔عالمی معاشی بحران کی وجہ سے بڑی کمپنیوں نے لاکھوں لوگوں کو نوکریوں سے فارغ کر دیا ہے۔ اسٹارٹ اپ کمپنیوں نے بڑی تعداد میں ملازمین کو بھی نکال دیا ہے۔ خاص طور پر آئی ٹی سیکٹر میں ملازمین کی زیادہ سے زیادہ چھٹنی دیکھی گئی ہے۔ ایسے میں ہندوستان سمیت پوری دنیا میں بے روزگاری بڑھ گئی ہے۔
دنیا میں سب سے زیادہ بے روزگاری کس ملک میں ہے؟
ورلڈ آف سٹیٹسٹکس کے اعداد و شمار کے مطابق، جنوبی افریقہ میں بے روزگاری کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ یہاں بے روزگاری کی شرح 32.6 فیصد ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ عراق 15.55 فیصد بے روزگاری کی شرح کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ تیسرے نمبر پر بوسنیا اور ہرزیگوینا ہے جہاں بے روزگاری کی شرح 13.3 فیصد ہے۔ افغانستان 13.3 فیصد کی شرح کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔
بھارت میں بے روزگاری پاکستان سے زیادہ ہے
پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 6.3 فیصد ہے جب کہ بھارت میں بے روزگاری کی شرح 8 فیصد ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہندوستان میں پاکستان سے زیادہ بے روزگار لوگ ہیں۔ تاہم بھارت کی آبادی پاکستان سے 7 سے 8 گنا زیادہ ہے۔ پاکستان میں بے روزگاری سپین، ایران اور یوکرین جیسے ممالک سے کم ہے۔
امریکہ میں بے روزگاری کتنی ہے؟
ورلڈ آف سٹیٹسٹکس کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں بے روزگاری کی شرح 3.8 فیصد ہے جب کہ آسٹریلیا میں بے روزگاری کی شرح 3.7 فیصد ہے۔ اس کے علاوہ چین میں بے روزگاری ان دونوں ممالک سے زیادہ ہے جو کہ 5.3 فیصد ہے۔ سعودی عرب میں بے روزگاری کی شرح 5.1 فیصد ہے۔ قطر میں بے روزگاری کی شرح سب سے کم ہے جہاں یہ صرف 0.1 فیصد ہے۔
بھارت ایکسپریس
کارنیول میں اسکول کے طلباء نے بہت سے تفریحی کھیلوں، تفریحی سرگرمیوں، مختلف آرٹ اینڈ…
بنگلہ دیش کے خارجہ امور کے مشیر توحید حسین نے کہا کہ ’’ہم نے ہندوستانی…
مہاراشٹر کے تشدد سے متاثرہ پربھنی کا دورہ کرنے کے بعد لوک سبھا میں اپوزیشن…
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے…
ونود کامبلی نے 1991 میں ہندوستان کے لیے ون ڈے کرکٹ میں ڈیبیو کیا تھا۔…
رام بھدراچاریہ نے اس موقع پر رام مندر کے حوالے سے کئی اہم باتیں کہی…