بھارت ایکسپریس۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں سے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے صارفین اپنے نامنی یا جانشین کے نام کا اعلان کریں۔ ریزرو بینک (آر بی آئی) کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، مالی سال 2021-22 تک، غیر دعوی شدہ رقم یعنی بینکوں میں غیر دعوی شدہ ڈپازٹس 48,262 کروڑ روپے تک پہنچ گئے ہیں۔ تمام مالیاتی اداروں میں غیر دعوی شدہ رقم کی قیمت ایک لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔
گاہکوں سے نامنی کا نام اور پتہ جمع کرائیں
گلوبل فنٹیک فیسٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ میں چاہتی ہوں کہ بینکنگ سسٹم، میوچل فنڈ اسٹاک مارکیٹ سمیت تمام مالیاتی ماحولیاتی نظام اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ جب وہ صارفین کے پیسوں سے نمٹ رہے ہوں تو تنظیم کو مستقبل کے بارے میں بھی سوچنا چاہیے اور یقینی بنانا چاہیے کہ ان کے گاہک اپنے نامنی کا نام اور پتہ فراہم کرتے ہیں۔
آر بی آئی نے ادگام پورٹل کا آغاز کیا
عام لوگوں کو غیر دعوی شدہ ڈپازٹس کا پتہ لگانے کے قابل بنانے کے لیے، ریزرو بینک آف انڈیا نے اُدگام کے نام سے ایک سنٹرلائزڈ ویب پورٹل شروع کیا ہے جس پر جا کر کوئی بھی شخص بینکوں میں غیر دعوی شدہ ڈپازٹس کا پتہ لگا سکتا ہے۔ اس ویب پورٹل کے ذریعے، عام لوگ بینکوں میں اپنے یا اپنے پیاروں کے غیر دعویدار ڈپازٹس کا پتہ لگا سکیں گے، چاہے وہ رقم ایک سے زیادہ بینکوں میں جمع کیوں نہ ہو۔
حکومت مسلسل مالیاتی ریگولیٹرز سے غیر دعویٰ شدہ ڈپازٹس، شیئرز، ڈیویڈنڈ، میوچل فنڈز اور انشورنس پالیسیوں کے حوالے سے خصوصی مہم چلانے کو بھی مسلسل کہہ رہی ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ یہ مالیاتی ادارے نامزد افراد کو تلاش کریں اور انہیں ان غیر دعویدار مالیاتی آلات کے فوائد دیں۔ جہاں نامزد شخص کے پاس یہ معلومات نہیں ہیں، ایک مہم چلائی جائے تاکہ اس کو یہ معلومات مقررہ وقت کے اندر فراہم کی جائیں۔
ان ریاستوں میں سب سے زیادہ غیر دعوی شدہ ڈپازٹس
آر بی آئی کے مطابق، تمل ناڈو، پنجاب، گجرات، مہاراشٹر، بنگال، کرناٹک، بہار اور تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے بینکوں میں سب سے زیادہ غیر دعویدار ڈپازٹس جمع کیے گئے ہیں۔ انشورنس ریگولیٹر IRDAI کے مطابق، 31 مارچ 2021 تک لائف انشورنس کمپنیوں میں کل 22,043 کروڑ روپے جمع ہیں، جس کا کوئی دعویدار نہیں ہے۔
ملک کی سب سے بڑی انشورنس کمپنی ایل آئی سی کے پاس خود 21,538.93 کروڑ روپے کے غیر کلیم ڈپازٹس ہیں جن کا کوئی دعویدار نہیں ہے۔ اس رقم میں 2911.08 کروڑ روپے کا سود بھی شامل ہے، جو کہ غیر دعویدار ڈپازٹس پر وصول کیا گیا ہے۔ میوچل فنڈ ہاؤسز کے پاس 2021-22 میں 1590 کروڑ روپے کی غیر دعوی شدہ رقم کے طور پر جمع تھے۔ غیر دعویدار حصص کی قیمت تقریباً 50,000 کروڑ روپے بتائی گئی ہے۔ ان حصص پر 5700 کروڑ روپے کا ڈیویڈنڈ بھی شامل ہے۔
Delhi: دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں ایک مندر میں نوجوانوں کے دو گروپوں کے درمیان…
امریکہ میں کروڑوں ووٹرز پری پول ووٹنگ کے تحت پہلے ہی ووٹ ڈال چکے ہیں۔…
دپیکا اور رنویر نے اپنی پیاری کا نام دعا پڈوکون سنگھ رکھا ہے۔ بیٹی کا…
موجودہ صورتحال یہ ہے کہ اگر جنوبی افریقہ سری لنکا اور پاکستان کو 0-2 سے…
جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات سر پر ہیں۔ ایسے میں I.N.D.I.A نے آج اپنا انتخابی منشور…
کھرگے نے کہا کہ جھارکھنڈ میں پی ایم مودی کی تقریر ایک جملہ ہے۔ ان…