Udhayanidhi Stalin’s Statement On Sanatan Dharma: سناتن دھرم کے بارے میں تمل ناڈو حکومت میں وزیر اعلیٰ اور وزیر ایم کے اسٹالن کے بیٹے اودے نیدھی اسٹالن کے بیان پر تنازع شروع ہوگیا ہے۔ ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے اودے نیدھی نے سناتن دھرم کا موازنہ ملیریا اور ڈینگو سے کر دیا۔ ساتھ ہی اسے مکمل طور پر مٹانے کی بات بھی کہی۔ تمل ناڈو پروگریسو رائٹرز ایسوسی ایشن نے ہفتہ (2 اگست) کے روز چنئی میں ایک کنونشن کا اہتمام کیا، جس کا نام سناتھنم (سناتن دھرم) خاتمہ کنونشن تھا۔ اس کانفرنس سے اودے نیدھی اسٹالن نے بھی خطاب کیا تھا۔
‘سناتن دھرم کا خاتمہ کہنے کے لیے مبارکباد’
خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کے مطابق اودے نیدھی نے کہا، “میں منتظمین کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے سناتن دھرم کو ختم کرنے کے لیے منعقد کی گئی اس کانفرنس میں مجھے بولنے کا موقع فراہم کیا۔ میں کانفرنس کو ‘سناتن دھرم کی مخالفت’ کرنے کے بجائے ‘سناتن دھرم کا خاتمہ’ کہنے کے لیے منتظمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ چیزیں ایسی ہیں جن کو ہمیں ختم کرنا ہے اور ہم صرف مخالفت نہیں کر سکتے، مچھر، ڈینگی، کورونا اور ملیریا ایسی چیزیں ہیں جن کی ہم مخالفت نہیں کر سکتے، ہمیں انہیں ختم کرنا ہے۔ سناتن دھرم بھی ایسا ہی ہے۔ سناتنم کی مخالفت کرنا نہیں بلکہ اسے ختم کرنا ہمارا پہلا کام ہے۔
بی جے پی نے لگایا نسل کشی کا الزام
ادھیاندھی کے بیان کے سامنے آنے کے بعد تنازعہ شروع ہوگیا تھا۔ بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مالویہ نے الزام لگایا کہ تمل ناڈو کے سی ایم ایم کے اسٹالن کا بیٹا اور ڈی ایم کے حکومت میں ایک وزیر سناتن دھرم میں یقین رکھنے والوں کی نسل کشی کی اپیل کر رہا ہے۔ مالویہ نے مائکرو بلاگنگ سائٹ X پر لکھا، “ادے ندھی اسٹالن نے سناتن دھرم کو ملیریا اور ڈینگو سے جوڑا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ اس کا خاتمہ ہونا چاہیے، نہ کہ صرف مخالفت۔ مختصر یہ کہ وہ سناتن دھرم ہے۔” وہ سناتن دھرم کو فالو کرنے والی ہندوستان کی 80 فیصد آبادی کی نسل کشی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید لکھا، “ڈی ایم کے اپوزیشن گروپ (انڈیا) کا ایک اہم رکن اور کانگریس کا پرانا حلیف ہے۔ کیا ممبئی میٹنگ میں اسی پر بات ہوئی تھی؟”
بی جے پی کے الزامات پر ادے ندھی کا جوابی حملہ
ادے ندھی نے بی جے پی کے 80 فیصد لوگوں کی نسل کشی کے الزامات پر جوابی حملہ کیا اور اس پر فرضی خبریں پھیلانے کا الزام لگایا۔ مالویہ کے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے ادے ندھی نے لکھا، ‘میں نے سناتن دھرم کی پیروی کرنے والے لوگوں کی نسل کشی کا کبھی مطالبہ نہیں کیا۔ سناتن دھرم ایک ایسا اصول ہے جو لوگوں کو ذات پات اور مذہب کے نام پر تقسیم کرتا ہے۔ سناتن دھرم کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا انسانیت اور انسانی مساوات کو برقرار رکھنا ہے۔
فی الحال کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو ادے ندھی کے بیان کی حمایت بھی کر رہے ہیں۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کارتی چدمبرم ان میں سے ایک ہیں۔ کارتی چدمبرم نے ٹویٹ کیا، “سناتن دھرم ذات پات کے درجہ بندی والے سماج کے لیے ضابطہ کے سوا کچھ نہیں ہے۔ اس کی حمایت میں بولنے والے سبھی اچھے پرانے دنوں کے لیے ترس رہے ہیں!” کانگریس لیڈر نے ذات پات کو ہندوستان کی لعنت قرار دیا۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…