قومی

Delhi Green Firecrackers Ban: اس بار بھی دیوالی پر پٹاخے نہیں جلا سکیں گے، سپریم کورٹ نے گرین کریکر سے متعلق درخواست مسترد کر دی

Delhi Green Firecrackers Ban: جمعہ 22 ستمبر کو سپریم کورٹ نے ملک میں بیریم والے گرین کریکر بنانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ دراصل مرکزی حکومت اور پٹاخے بنانے والوں نے کم آلودگی کا دعوی کرتے ہوئے ان پٹاخوں کی تیاری اور فروخت کے عمل کے بارے میں عدالت کو آگاہ کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے فی الحال درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔

سپریم کورٹ نے پٹاخوں کی تیاری اور استعمال کا مطالبہ کرنے والی پٹیشن کو مسترد کرتے ہوئے گرین کریکرز کی تیاری پر پابندی لگا دی ہے۔ عدالت نے کہا کہ تمام عہدیدار سال 2018 میں لگائی گئی پابندی پر عمل درآمد کریں گے۔ دہلی جیسی کئی ریاستوں میں جہاں پٹاخوں پر پابندی ہے۔ اس حکم میں کوئی مداخلت نہیں کرے گا۔ یہ فیصلہ جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس ایم ایم سندریش کی بنچ نے دیا۔ اس دوران جسٹس اے ایس بوپنا نے کہا کہ ہم صرف

یہ بھی پڑھیں: راہل گاندھی نے مرکزی حکومت کو گھیرا، کہا- خواتین کو آج ہی دیا جاسکتا ہے 33 فیصد ریزرویشن
دیوالی ہیپی کہہ سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے یہ واضح کر دیا

سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ دہلی میں ہر قسم کے پٹاخوں پر پابندی ہے، چاہے وہ گرین  کریکز ہوں یا کوئی عام پٹاخہ۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ دہلی-این سی آر کے علاوہ ملک کے دیگر مقامات پر گرین پٹاخوں کے استعمال کی

یہ بھی پڑھیں: بی جے پی ایم پی رمیش بدھوڑی نے پارلیمنٹ کو کیا شرمسار، بی ایس پی رکن پارلیمنٹ اور دانش علی پر کیا نازیبا اور انتہائی متنازعہ تبصرہ

اجازت ہوگی۔ اگر ہم تمام پٹاخوں کی بات کریں تو پٹاخوں میں بیریم کے استعمال پر پابندی ہوگی۔ اس کے علاوہ پٹاخوں میں لڑیاں اور راکٹ چلانے پر پابندی ہوگی۔ جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس ایم ایم سندریش کی بنچ نے یہ بھی کہا کہ محض پٹاخوں کے خلاف کارروائی کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، اس کی تہہ تک جانا ہوگا۔

سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ دہلی میں ہر قسم کے پٹاخوں پر پابندی ہے چاہے وہ گرین  ہو یا عام۔ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایشوریہ بھاٹی نے عدالت کو بتایا کہ دہلی پولیس نے 2016 سے پٹاخوں کے لیے کوئی مستقل لائسنس جاری نہیں کیا ہے۔ انہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ پٹاخے کی تیاری کے تمام مستقل لائسنس منسوخ کر دیے گئے ہیں اور پولیس لائسنس دہندگان کے تمام احاطے کا معائنہ کرے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ دارالحکومت میں پٹاخے تیار نہیں ہو رہے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ صرف پٹاخوں کو چلانے والوں کو سزا دینا کافی نہیں، حکام کو ان پٹاخوں کے بنانے والوں تک جانا ہوگا۔

 

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Women, children, animals are not safe in India: خواتین،بچے اور جانور ہندوستان میں فی الحال محفوظ نہیں ہیں:جان ابراہم

اداکار نے کہا کہ ہندوستان خواتین، بچوں اور جانوروں کے لیے محفوظ نہیں ہے۔ انہوں…

4 hours ago

Call Me Bae: ’کال می بے‘ کے ٹریلر لانچ ایونٹ میں کرن جوہر کا مزاحیہ انداز، ‘سر’ کہنے پر کیا اعتراض

سیریز میں ویر داس، گرفتح پیرزادہ، ورون سود، وہان سمت، مسکان جعفری، نہاریکا لائرا دت،…

4 hours ago