I.N.D.I.A. Alliance: اپوزیشن نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات ایک ساتھ لڑنے کے لیے انڈیا الائنس تشکیل دیا ہے۔ لیکن انڈیا اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم کے حوالے سے کوئی اتفاق رائے نہیں ہو پا رہا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ سیٹوں کی تقسیم کا فیصلہ پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے بعد ہی لیا جائے گا۔ دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال کی طرف سے دیے گئے فارمولے پر کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ کیجریوال 30 ستمبر تک سیٹوں کی تقسیم چاہتے تھے۔
درحقیقت اگرچہ اپوزیشن جماعتیں ایک اتحاد کے تحت اکٹھی ہوئی ہیں۔ لیکن ان کے لیے سب سے بڑا چیلنج سیٹوں کی تقسیم ہے۔ ہر پارٹی کی ایک ہی خواہش ہے کہ زیادہ سے زیادہ سیٹیں حاصل کی جائیں۔ کانگریس اس اتحاد کی قیادت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس لیے وہ ان ریاستوں میں زیادہ سیٹیں دینے کے لیے تیار نظر نہیں آتی جہاں اس کی حکومت ہے۔ کانگریس نے پہلے ہی اشارہ دیا تھا کہ وہ پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے بعد ہی سیٹوں کی تقسیم پر بات کرے گی۔
کن پانچ ریاستوں میں ہو رہے ہیں انتخابات؟
اس سال کے آخر تک ملک کی پانچ ریاستوں میزورم، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، راجستھان اور تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ ان انتخابات کو لوک سبھا انتخابات سے پہلے سیمی فائنل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ ان پانچوں اسمبلی انتخابات میں اپوزیشن اتحادی جماعتوں کی کارکردگی کی بنیاد پر انہیں لوک سبھا انتخابات کے لیے سیٹیں دی جائیں گی۔ جس پارٹی کو یہاں زیادہ سیٹیں ملیں گی اسے لوک سبھا انتخابات میں زیادہ سیٹیں دی جائیں گی۔
350 سیٹوں پر الیکشن لڑنا چاہتی ہے کانگریس
حال ہی میں حیدرآباد میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اس میٹنگ میں سیٹوں کی تقسیم کس فارمولے پر کی جائے گی اس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کانگریس سیٹ شیئرنگ میں زیادہ سے زیادہ سیٹیں حاصل کرنا چاہتی ہے۔ کانگریس نے اشارہ دیا ہے کہ وہ 350 سیٹوں پر الیکشن لڑنا چاہتی ہے۔ تاہم اپوزیشن پارٹیاں نہیں چاہتیں کہ کانگریس کو اتنی سیٹیں دی جائیں۔ انہیں لگتا ہے کہ اگر کانگریس کو اتنی سیٹیں ملیں گی تو ان کا حصہ کم ہو جائے گا۔
ٹی ایم سی اور عام آدمی پارٹی جیسی پارٹیاں ہیں جن کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی حالت میں زیادہ سیٹیں نہیں دینا چاہتیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاست میں جو پارٹیاں مضبوط ہیں، انہیں وہاں زیادہ سیٹوں پر الیکشن لڑنا چاہیے۔ مجموعی طور پر، ان کا کہنا ہے کہ اگر وہ پنجاب یا مغربی بنگال جیسی ریاستوں میں مضبوط ہیں، تو انہیں زیادہ سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا موقع ملنا چاہیے۔ خیر، اب پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے بعد ہی یہ طے ہوگا کہ کس کو کتنی سیٹیں ملیں گی۔
-بھارت ایکسپریس
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…