قومی

Delhi High Court News: جہیز موت کے ملزم کو عدالت نےضمانت دینے سے کیا انکار ،کہا- شوہر پر الزامات سنگین ہیں، نرمی دکھانے سے جا ئے گا غلط پیغام

دہلی ہائی کورٹ نے جہیز موت کے معاملے میں ملزم شوہر کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے شوہر پر الزامات سنگین ہیں۔ ایسے معاملات میں کسی قسم کی نرمی سے معاشرے میں غلط پیغام جائے گا۔ اس معاملے میں ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی گئی ہے۔

جسٹس سوارن کانتا شرما نے کہا کہ الزامات سے پتہ چلتا ہے کہ اس دور میں بھی شادی شدہ خواتین کو پیسے یا جہیز کی خواہش پوری نہ ہونے پر ان کے شوہروں اور سسرال والوں کی طرف سے ذلیل، تشدد اور مارا پیٹا جاتا ہے۔ اس کیس کے تمام حقائق اور حالات اور الزامات کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسے معاملات میں نرمی برتنے سے معاشرے میں غلط پیغام جا سکتا ہے۔ یہ عدالت ضمانت دینے کے حق میں نہیں ہے۔

جہیز کے لیے ہراساں کرنے کا الزام

جسٹس نے یہ بھی کہا کہ اس کیس میں پہلی نظر میں، ملزم اور اس کے اہل خانہ کی جانب سے رقم اور جہیز کے مطالبات پورے نہ کرنے کی وجہ سے خاتون کو تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔ مناسب حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس عرضی کو خارج کیا جاتا ہے۔ خاتون کو اکتوبر 2021 میں گھر میں پھانسی لگا کر مردہ حالت میں ہسپتال لایا گیا تھا۔ تفتیش کے دوران اس کے والدین نے بتایا کہ اس کا شوہر اور سسرال والے اسے جہیز کے لیے ہراساں کر رہے تھے۔

ہائی کورٹ نے ایک 61 سالہ شخص کے خلاف درج ایف آئی آر کو اس شرط پر منسوخ کر دیا کہ وہ 30 پودے لگائے گا۔ ملزم کا کہنا تھا کہ اس نے بغیر کسی دباؤ کے خاتون سے معاہدہ کیا ہے، اس لیے اس کے خلاف درج مقدمہ منسوخ کیا جائے۔

جسٹس انوپ کمار مہدیرتا نے کہا کہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہو گیا ہے۔ اس لیے اس معاملے کو زیر التوا رکھنے سے کوئی مقصد پورا نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کیس جاری رکھنا عدالتی عمل کے ساتھ زیادتی کے سوا کچھ نہیں ہو گا۔ اس معاملے میں، آئی پی سی کی دفعہ 354 کے تحت وسنت کنج تھانے میں درج ایف آئی آر اور اس سے ہونے والی کارروائی کو منسوخ کر دیا جاتا ہے۔ جسٹس نے یہ بھی کہا کہ درخواست گزار پر جرمانہ عائد کرنے کے بجائے، اسے مجاز اتھارٹی سے رابطہ کرنے کے بعد مقامی علاقے یا وسنت کنج تھانے کے علاقے میں 30 پودے لگانے کی ہدایت دی جاتی ہے۔ پودوں کی اونچائی کم از کم تین فٹ ہونی چاہیے۔

خاتون کی شکایت پر، ملزم کے خلاف آئی پی سی سیکشن 354 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی (کسی عورت پر حملہ کرنا یا اس کی عزت کو مجروح کرنے کے ارادے سے مجرمانہ طاقت کا استعمال)۔ یہ واقعہ سال 2016 کا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

3 hours ago