قومی

UP Police Paper Leak Case: بورڈ نے پیپر لیک کیس میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی، یہاں جانئے کیا ہے پورا معاملہ؟

UP Police Paper Leak Case: بورڈ نے اترپردیش پولیس کانسٹیبل بھرتی امتحان کے پیپر لیک معاملے میں ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ سوشل میڈیا پر یوپی پولیس میں بھرتی کا پیپر لیک ہونے کی خبر پر نوجوانوں میں غصہ ہے۔ حالانکہ بورڈ نے پہلے پیپر لیک کی ان خبروں کو فرضی قرار دیا تھا لیکن اب اس کی تحقیقات کی جائیں گی تاکہ حقیقت سامنے آسکے۔ آئیے جانتے ہیں کہ ریکروٹمنٹ بورڈ کا کیا کہنا ہے۔

ریکروٹمنٹ بورڈ کے چیئرپرسن نے بتائی یہ بات

ریکروٹمنٹ بورڈ کی چیئرپرسن رینوکا مشرا نے  کہا کہ سوشل میڈیا پر امیدواروں کی طرف سے بتائی جا رہی پریشانیوں کے پیش نظر بورڈ نے ایک اندرونی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے سوالیہ پرچے اور جوابی پرچے کے حوالے سے امیدواروں سے چھان بین کی جائے گی۔ ہمارے پاس وائرل ہونے والی تمام چیزیں بھی موجود ہیں، جو سوالات وائرل ہوئے ہیں، سوالیہ پرچے میں کتنے سوالات آئے ہیں اور کیا وہ امتحان سے پہلے، بعد میں یا دوران میں وائرل ہوئے ہیں، اس کی بھی چھان بین کی جارہی ہے۔ رینوکا نے کہا کہ ہم تمام حقائق کی جانچ کر رہے ہیں۔ 48 لاکھ بچوں کے مستقبل کا سوال ہے، ہم کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے، لیکن سوشل میڈیا پر بتائے جانے والے حقائق کی چھان بین ضروری ہے۔

اس بارے میں ریکروٹمنٹ بورڈ کے ڈی جی نے کہا کہ یہ بورڈ کی اندرونی کمیٹی ہے جسے میں نے مستقبل میں بھرتیوں کے عمل میں بہتری کی ضرورت کا جائزہ لینے اور مکمل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر دیے جانے والے غیر تصدیق شدہ دعووں کی تصدیق کرنے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔ امتحان سے قبل سوشل میڈیا پر کوئی پرچہ اپ لوڈ نہیں کیا گیا۔ امتحان کے بعد سب کچھ آیا۔ سوالیہ پرچہ امیدوار کو گھر لے جانے کے لیے بھی دیا جاتا ہے، اس لیے ہمیں ان کے دعووں کی بنیاد کی وضاحت کرنے کی ضرورت ہے۔ امیدواروں کے الزامات کی تصدیق کے لیے میں نے بورڈ کے اندر ایک انٹرنل کمیٹی بنائی ہے جو ان تمام پوسٹس کو پڑھے گی اور دیکھے گی کہ دعوے کیا ہیں۔ بورڈ اور حکومت کی توجہ ہمیشہ مکمل شفافیت اور میرٹ پر مبنی امتحان پر ہوتی ہے۔ اس لیے ہم تمام معاملات کو پوری ایمانداری کے ساتھ دیکھیں گے۔

سوشل میڈیا پر چھڑی بحث

یوپی پولیس بھرتی امتحان کے دن، سوشل میڈیا پر یہ دعوی کیا گیا تھا کہ پیپر لیک ہو گیا ہے۔ ٹویٹر پر بحث کے بعد کمیشن پیپر لیک کی جعلی خبروں پر حرکت میں آگیا ہے۔ امتحان کے آخری دن پیپر لیک معاملے میں 93 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ 15 فروری سے اب تک ضلع پولیس اور ایس ٹی ایف کی جانب سے دھوکہ دہی اور ٹارگٹ امتحان دینے والوں، حل کرنے والوں، حل کرنے والے گینگ کے ارکان اور پیپر لیک کے الزام میں ملوث افراد کو روکنے کے لیے شروع کی گئی ایک ٹھوس مہم کے ایک حصے کے طور پر کل 287 گرفتاریاں کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- SandeshKhali Case: بی جے پی لیڈر شبھیندو ادھیکاری کو پھر سے ملی سندیشکھلی جانے کی اجازت

پولیس نے کتنے لوگوں کو کیا گرفتار؟

اس کے علاوہ امتحان کے پہلے دن ایسے 122 جعلی امیدوار اور حل کرنے والے گروہ کے ارکان پکڑے گئے۔ ان میں سے 96 لوگ امتحان کے دوران پکڑے گئے، جب کہ یوپی پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس (یو پی ایس ٹی ایف) نے مختلف مقامات سے 18 دھوکہ بازوں کو پکڑا ہے۔ ایٹا اور پریاگ راج کمشنریٹ سے زیادہ سے زیادہ 15 ٹھگ پکڑے گئے۔ اس کے علاوہ ماؤ، سدھارتھ نگر اور پریاگ راج سے 9-9، غازی پور سے 8 اور اعظم گڑھ سے 7 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Delhi Assembly Election 2025: اروند کیجریوال کے خلاف بی جے پی امیدوار طے؟ دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست تیار!

دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…

48 minutes ago

Delhi Riots 2020 Case: دہلی فسادات 2020 کے ملزم رہے دو مسلم نوجوان باعزت بری

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…

1 hour ago